اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی بڑھنے پر صرف انتظامی افسروں کیخلاف کارروائی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے چیف سیکرٹریز کو حکم دیا ہے کہ وہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام خصوصاََ منڈی اور پرچون نرخوں میں غیرمنطقی فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے ہر ممکنہ انتظامی اقدامات یقینی بنائیں۔
سوموار کو وزیراعظم ہائوس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور ان کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء شوکت ترین، خسرو بختیار، اسد عمر، فخر امام، مشیر تجارت رزاق داد، وزیر مملکت فرخ حبیب، معاونین خصوصی شہباز گل، ثانیہ نشتر، جمشید اقبال چیمہ اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ صوبائی چیف سیکرٹری اور اعلیٰ افسران ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ملک بھر میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور خصوصاََ منڈی اور پرچون کے نرخوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا، ملک میں چینی اور گندم کے موجود سٹاک اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
خوردنی تیل کی قیمتوں میں واضح کمی لانے کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے صوبہ میں قیمتوں کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں کے استحکام کے ضمن میں اپنی ذمہ داریوں میں لغزش کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، اب تک سات اسسٹنٹ کمشنرز اور مارکیٹ کمیٹیوں کے دو سیکرٹریز کو معطل جبکہ دو ڈپٹی کمشنرز کو وارننگ دی جا چکی ہے۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ معاملات حتمی مراحل میں ہیں، ان کے نتیجے میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 روپے فی کلو کمی کی توقع ہے۔
اس موقع پر وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے، عام آدمی کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیرِاعظم نے چیف سیکرٹریز کو حکم دیا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام خصوصاََ منڈی اور پرچون میں غیر منطقی فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے ہر ممکنہ انتظامی اقدام یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ محض انتظامی افسران کے خلاف کارروائی ناکافی ہے، انتظامی اقدامات کے نتائج سامنے آنے چاہیئں تاکہ عوام کو ریلیف میسر آئے، چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مفصل منصوبہ بندی اور بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 26 اگست 2021ء کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ملک بھر میں پانچ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی، 22 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
پی بی ایس کے مطابق مرغی کی قیمت کو ایک بار پھر پر لگ گئے اور چکن کی قیمت میں 9.52 فیصد اضافہ ہوا، دال مسور 9.32 فیصد، پیاز 7.55 فیصد، لہسن 5.12 فیصد، کیلا 5.02 فیصد، دال ماش 3.33 فیصد، انڈے 2.86 فیصد، دال چنا 2.85 فیصد، سرسوں کا تیل 2.02 فیصد اور بنا سپتی گھی (ایک کلو) کی قیمت میں 1.80 فیصد اضافہ ہوا۔