طالبان کے کنٹرول کے بعد پاک افغان تجارت میں نمایاں اضافہ

’اشرف غنی حکومت میں دن بھر میں بہ مشکل 60 سے 70 گاڑیاں تجارتی سامان لے کر طورخم سرحد عبور کرتی تھیں، طالبان کے کنٹرول کے بعد روزانہ 270 تجارتی ٹرکوں کا کلئیر کیا جا رہا ہے‘

2051

پشاور: افغانستان میں لمحہ بہ لمحہ تبدیل ہوتی ہوئی صورت حال کے تجارت پر پڑنے والے اثرات اور تاجروں کے خدشات کے برعکس بدھ کو طورخم بارڈر پر تجارتی ٹرکوں کی آمدورفت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

اگرچہ افغانستان سے بہت سے لوگ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش بھی کر رہے ہیں تاہم کسٹمز حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد پاک افغان تجارت تقریباََ دوگنا ہو گئی ہے۔

طورخم بارڈر پر کام کرنے والے کسٹمز کلئیرنس ایجنٹ فیض اللہ نے بتایا کہ طالبان کی آمد کی وجہ سے پائے جانے والے خدشات اور توقعات کے برعکس دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

فیض اللہ نے بتایا کہ افغانستان کی سابق حکومت پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بہتر نہیں بنانا چاہتی تھی جس کی وجہ سے دن بھر میں بہ مشکل 60 سے 70 گاڑیاں تجارتی سامان لے کر طورخم سرحد سے گزرتی تھیں۔

تاہم، انہوں نے بتایا کہ طورخم بارڈر پاکستان اور افغانستان کے مابین سب سے بڑی سرحدی گزرگاہ ہے اور جب سے اس سرحد پر افغانستان کی طرف طالبان نے کنٹرول سنبھالا ہے تو روزانہ 270 تجارتی ٹرکوں کا کلئیر کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں ایک بار پھر تین ماہ توسیع

افغانستان کی صورتحال کے باعث پاکستان کے قالین ساز خام مال کے حوالے سے مشکلات کا شکار

دوسری جانب برآمدکنندگان اور درآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ تجارتی سامان کی کلئیرنس کے حوالے سے طالبان کی جانب سے ابھی تک باضابطہ ٹیکس یا ڈیوٹیز کا نفاذ نہیں کیا گیا، ابھی تک واضح نہیں کہ افغانستان میں حکومت سازی تک کتنا ٹیکس لیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے اچانک ملک چھوڑنے کے بعد افغان کرنسی بدترین گراوٹ کا شکار ہوئی ہے اور افغان تجارت سے وابستہ تاجر مصنوعات کے آرڈر نہیں دے رہے۔

ادھر طالبان نے افغانستان میں 159 اشیاء پر کسٹمز ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا ہے جن میں زیادہ تر اشیائے خورونوش شامل ہیں، اس اقدام کی وجہ سے قیمتوں میں 50 فیصد سے 90 فیصد تک کمی آئے گی۔

طالبان کی جانب سے جاری کردہ فہرست سے معلوم ہوتا کہ کسٹمز ڈیوٹی میں کمی کے بعد آٹے، تیل، چاول، سبزیوں، پھلوں اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، تعمیراتی سامان مثلاََ سیمنٹ، سریا، شیشہ اور پلاسٹک کے علاوہ پٹرول، ڈیزل اور فوم پر بھی کسٹم ڈیوٹی کم کی گئی ہے۔

اس حوالے سے ایک افغان بزنس مین حکمت اللہ کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ تعمیراتی سامان اور برقی مصنوعات کی قیمتیں بھی کم ہوں گی جو زیادہ درآمدی ڈیوٹی کی وجہ سے افغانستان میں مہنگی فروخت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’درآمدی ڈیوٹی میں کمی کا فائدہ تاجروں کو بھی ہو گا تاہم یہ ملک میں امن و امان کی صورت حال سے مشروط ہے، اگر صورت حال بہتر ہوئی تو تاجروں اور عوام کا اعتماد بحال ہو گا، کاروباری ماحول سازگار ہوا تو روزگار بڑھے گا، ورنہ ایسے اعلانات کا کوئی فائدہ نہیں۔‘

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here