سٹیٹ بینک کا ڈیجیٹل چیک کلیئرنگ اور پیمنٹس کیلئے یونیفائیڈ کیو آر کوڈ متعارف کرانے کا فیصلہ

ڈیجیٹل فنانشل سروسز میں جعل سازی کی روک تھام کیلئے سٹیٹ بینک اور پی ٹی اے کا مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان، معیشت میں ڈیجیٹائزیشن بڑھانے کیلئے ایف بی آر کیساتھ بھی مشترکہ کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ  

1227

کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے ڈیجیٹل فنانشل پروڈکٹس اور سروسز متعارف کرانے کے ضمن میں دو نئے اقدامات کا اعلان کر دیا۔

اس حوالے سے گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کی سربراہی میں ڈیجیٹل فنانشل سروسز پر اسٹیک ہولڈرز کا پانچواں اجلاس منعقد ہوا جس میں دو نئے اقدامات کا اعلان سامنے آیا۔

مرکزی بینک کی جانب سے بینکوں اور مالیاتی اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل تیز کرنے کیلئے ’ڈیجیٹل چیک کلیئرنگ‘ اور ’پیمنٹس کے لیے یونیفائیڈ کیو آر کوڈ‘متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ وہ بینکنگ سیکٹر میں دور جدید کے مطابق پیش رفت کی راہیں تلاش کر رہا ہے تاکہ صارفین کے انتخاب، مسابقت کی ترویج اور مالیاتی شعبے میں کارکردگی میں اضافے کے لیے سہولیات پیدا ہوں اور صارفین کے فائدے کے لیے نئی پروڈکٹس اور سروسز متعارف کرائی جا سکیں۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے اسٹیک ہولڈرز اجلاس کا مقصد سرکاری اور نجی شعبے کے کلیدی فریقوں کو اکٹھا کرکے ان کی مشترکہ معلومات سے فائدہ اٹھانا ہے تاکہ ان معلومات کی روشنی میں مالی خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کو تیز کیا جا سکے اور ڈیجیٹل پاکستان وژن کو فروغ دیا جا سکے۔

مرکزی بینک کے مطابق اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ ، چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد، چیئرمین نادرا طارق ملک، عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین حسائن اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کے نمائندوں سمیت اسٹیک ہولڈرز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اکاﺅنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو (اے جی پی آر)، کنٹرولر جنرل آف اکاﺅنٹس (سی جی اے)، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن اور وزارت تجارت کے نمائندے بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں اور الیکٹرانک منی اداروں (ای ایم آئیز)، پی ایس اوز، پی ایس پیز کے ساتھ ساتھ کئی دیگر ڈیجیٹل مالی خدمات کے اسٹیک ہولڈرز نے مالی شعبے کی نمائندگی کی۔

گورنر رضا باقر کے اعلان کردہ اقدامات کا محور ڈیجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت کے مقاصد میں تیزی لانا ہے، ڈیجیٹل چیک کلئیرنگ کے اقدام سے چیک کلئیر کرانے کے لیے صارف کے خود موجود ہونے کی ضرورت نہیں رہے گی، اس طرح اس عمل میں صرف ہونے والا بہت سا وقت بچے گا۔

دوسرے اقدام ’پیمنٹس کیلئے یونیفائیڈ کیو آر کوڈ‘ متعارف کرانے سے صارفین کسی بھی ڈیجیٹل ایپلی کیشن کے ذریعے ادائیگیاں کر سکیں گے اور علیحدہ ایپس کے استعمال کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔

اس حوالے سے گورنر رضا باقر نے کہا کہ سٹیٹ بینک اختراعی ڈیجیٹل مالی سروسز کا فروغ جاری رکھے گا اور جتنا ممکن ہو گا اس ضمن میں مسائل حل کرکے سہولت فراہم کرتا رہے گا۔

گورنر رضا باقر نے ڈیجیٹل اقدامات میں سہولت دینے اور ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کو پروان چڑھانے میں متعلقہ فریقوں بالخصوص ایف بی آر اور نادرا کی معاونت کو بھی سراہا۔

صنعت کی جانب سے جن امور نشاندہی کی گئی ان پر ہونے والی پیش رفت سے اس فورم کو آگاہ کیا گیا، ان میں ایف بی آر کی طرف سے پیمنٹ کارڈز قبول کرنے والی پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) مشینوں کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز میں کمی / خاتمہ، ریموٹ اکاﺅنٹ کھلوانے میں نادرا کی معاونت، اور پی ٹی اے کی مدد سے ٹیلی کام صنعت کی موبائل سم کی تصدیق پر لاگو ہونے والے چارجز کے طریقہ کار پر نظرثانی شامل ہے۔

اجلاس کے دوران سٹیٹ بینک اور پی ٹی اے نے ڈیجیٹل مالی خدمات میں ہونے والی جعل سازی کی روک تھام کے لیے ایس بی پی- پی ٹی اے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان کیا۔

اس کے ساتھ سٹیٹ بینک اور ایف بی آر نے بھی مشترکہ کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا جو معیشت میں ڈیجیٹائزیشن بڑھانے کے لیے باقاعدگی سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرے گی۔

یہ اور دیگر اقدامات مالی سال 21ء کی تیسری سہ ماہی کے دوران انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری میں بالترتیب 30 اور 20 فیصد نمو پر منتج ہوئے ہیں۔

گورنر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کے ’راست پیمنٹ‘ پلیٹ فارم پر ہونے والی پیش رفت سے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ فرد تا فرد ادائیگی کے دوسرے مرحلے کا آغاز اکتوبر 2021 میں ہو گا جس کے لیے بینک ’راست‘ سے منسلک ہو رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here