’پاکستان کے غیرملکی زرمبادہ ذخائر 25 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے‘

موبائل ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد کر دیا گیا ہے جو 2023ء میں 8 فیصد تک لائیں گے، وزارت خزانہ کا قومی اسمبلی میں جواب  

1295

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے غیرملکی زرمبادہ ذخائر 25 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ پاکستان کے فارن ایکسچینج ریزرو تاریخ کے بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق 2008ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے آغاز پر غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر تھے، 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کے دور کے آغاز میں یہ ذخائر 11 ارب ڈالر تھے۔

اسی طرح 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے آغاز پر غیرملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب ڈالر پر موجود تھے، تاہم گزشتہ تین سالوں کے دوران یہ بڑھ کر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 25 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ حکومتوں کی کارکردگی میں موازنہ عوام کو بتانا چاہیے، ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں، تجارتی خسارہ کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ ہمارے دور میں اخراجات کم جبکہ آمدن میں اضافہ ہوا ہے۔ فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں 50 ہزار پاور لومز بند ہوئے جو ہمارے دور میں بحال ہوئے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ موبائل ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد کر دیا گیا ہے جو 2023ء میں 8 فیصد تک لائیں گے۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ موبائل ٹیکس غریب امیر سے یکساں طور پر لیا جاتا ہے۔ لوگ اضافی ٹیکس واپسی کے لئے ٹیکس ریٹرنز جمع کروا سکتے ہیں۔ یہ واپسی ہو سکتی ہے تاہم یہ رجحان کم ہے، لوگ ٹیکس واپسی کے لئے گوشوارے جمع نہیں کراتے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here