مہنگائی کی شکایت کرتے پاکستانیوں نے 2.92 کھرب روپے کے موبائل فون درآمد کر لیے

942

اسلام آباد: پاکستان میں موبائل فونز کی درآمدات میں رواں مالی سال 2020-21ء کے 11 ماہ میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 63.40 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2020ء سے لے کر مئی 2021ء کے اختتام تک موبائل فونز کی درآمدات پر ایک ارب 86 کروڑ ڈالر (2 کھرب 92 ارب 85 کروڑ 99 لاکھ 76 ہزار روپے) کا زرمبادلہ صرف ہوا۔

موبائل فونز کی درآمدات کی یہ شرح گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے 11 ماہ کے مقابلے میں 63.40 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال جولائی 2020ء سے لے کر مئی 2021ء تک ایک ارب 13 کروڑ 80 لاکھ ڈالر (ایک کھرب 79 ارب 17 کروڑ 99 لاکھ 20 ہزار 800 روپے) کے موبائل فونز درآمد کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

19 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فون تیار کرنے کی اجازت مل گئی

پاکستان میں کتنے فیصد گھرانوں کو موبائل فون، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی سہولت میسر ہے؟

مئی 2021ء میں موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 17 کروڑ 55 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ مئی 2020ء میں 11 کروڑ 10 لاکھ 50 ہزار ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کئے گئے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان سالانہ اربوں ڈالر خرچ کرکے مہنگے موبائل فون بیرون ملک سے درآمد کرتا ہے جس سے درآمدی بل میں اضافہ ہوتا ہے اور تجارتی خسارہ بھی بڑھتا ہے۔

حال ہی میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مقامی سطح پر موبائل فونز کی تیاری کیلئے 19 ملکی و غیرملکی کمپنیوں کو مینوفیکچرنگ کی اجازت دی ہے۔

پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فون مینوفیکچرنگ کی اجازت ابتدائی طور پر دس سال کیلئے دی گئی ہے، اس دوران مینوفیکچررز اپنے برانڈز تشکیل دے سکیں گے جو ’میڈ اِن پاکستان‘ ویژن کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔

پی ٹی اے کے مطابق حکومت نے پاکستان میں مینوفیکچررز کی جانب سے پلانٹ لگانے کی حوصلہ افزائی کیلئے ایک جامع اور معاون ’موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی‘ متعارف کرائی تھی۔

اس پالیسی کے نتیجے میں 2021ء میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) ریگولیشنز جاری کیے گئے، ان اقدامات کے تحت موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ کی اجازت جاری کی گئی ہے جو ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کیلئے سنگ میل ثابت ہو گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here