8 ماہ میں پاکستان کو آئی ٹی برآمدات سے ایک ارب 29 کروڑ ڈالر سے زائد زرمبادلہ حاصل

جاری مالی سال کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکسپورٹس میں 41.43 فیصد اضافہ ہوا، آئی ٹی کمپنیوں کی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹریشن 10 ہزار سے تجاوز کر گئی

1650

اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق خدمات کی برآمدات میں 41.43 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے 8 ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) بشمول ٹیلی کمیونیکیشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز سے پاکستان کو ایک ارب 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر (ایک کھرب 98 ارب 85 کروڑ 36 لاکھ روپے) کی ترسیلات زر حاصل ہوئیں۔

یہ شرح گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے پہلے آٹھ مہینوں کے مقابلہ میں 41.43 فیصد زیادہ ہے کیونکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران آئی ٹی برآمدات کا حجم 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

آئی ٹی سیکٹر نے مجوزہ ٹیکس سکیم مسترد کر دی

ڈیجیٹل پاکستان ویژن: وزارت آئی ٹی نے 4.8 ارب روپے کے سات منصوبوں کی منظوری دیدی

ٹیلی کام کو صنعت کا درجہ دینے کی منظوری، 40 ٹیکنالوجی پارک قائم کیے جائیں گے’

آئی ٹی برآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ آٹومیشن، ای کامرس، سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ اور غیرملکی کلائنٹس کی طرف سے دیگر سروسز کی طلب کا زیادہ ہونا ہے جو زیادہ تر بھارت اور فلپائن  سمیت دیگر ممالک کی بجائے پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کو آرڈر دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔

رواں برس آئی ٹی انڈسٹری ماہرین نے تخمینہ لگایا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کا حجم دو ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے، اس کی وجہ مذکورہ سیکٹر کے مختلف شعبہ جات اور درآمد کنندہ ممالک میں پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی طلب میں اضافہ ہے۔

پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر عثمان ناصر کا کہنا ہے کہ آئی ٹی کمپنیوں کی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ساتھ رجسٹریشن 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جو بڑی حوصلہ افزاء بات ہے، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ بھی آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کے لیے آئی ٹی کمپنیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں انفارمشین ٹیکنالوجی کے فروغ اور ترقی کیلئے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ جلد کوئٹہ میں اپنا دفتر کھولے گا جو بلوچستان کے نوجوانوں کو آئی ٹی کی جانب راغب کرنے، مقامی آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی اور صوبہ کی معاشی ترقی اور روزگار کی فراہمی میں معاون ثابت ہو گا۔

پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ، فیصل آباد، بنوں، سوات، سکھر اور خیر پور میں ساف ٹویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنے کیلئے کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 2025ء تک پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات کو پانچ ارب ڈالر سالانہ تک لے جانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے اور اس حوالے سے مختلف شہروں میں 40 ٹیکنالوجی پارک قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔

پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ کیلئے  ’ٹیک ڈیسٹی نیشن پاکستان‘ کے عنوان سے درجنوں پراجیکٹس بھی شروع کیے گئے ہیں جس کا مقصد آئی ٹی ہنرمندوں اور آئی ٹی کمپنیوں کو سہولیات کی فراہمی اور تربیتی مواقع کی فراہمی کے ساتھ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ترغیب شامل ہے۔

11 مارچ 2021ء کو وفاقی کابینہ نے ٹیلی کام سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دی تھی جس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام سید امین الحق نے کہا تھا کہ ملک کے بڑے شہروں شہروں میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کا جال بچھایا جا رہا ہے، کراچی سکھر، سوات، بنوں، کوئٹہ، فیصل آباد  میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 40 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کیے جا رہے ہیں جبکہ گلگت اور حیدرآباد میں یہ پارکس اپنے قیام کے چند مہینوں میں ہی ملین ڈالرز بزنس کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ چھوٹے علاقوں میں 25 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کو “رینٹل سبسڈی” فراہم کرنے کیلئے پی سی وَن جمع کروا دیا گیا جبکہ کراچی اور اسلام آباد میں مجموعی طور پر 44 ارب روپے کی لاگت سے آئی ٹی پارک کے قیام کا سنگ بنیاد جلد ہی رکھ دیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here