وزیراعظم نے 4 ہزار سستے اپارٹمنٹس کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

84 ایکڑ پر محیط اس منصوبے میں متوسط طبقے اور کچی آبادیوں کے مکینوں کیلئے خصوصی طور پر 600 فلیٹس مختص کئے گئے ہیں

657

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت وفاقی دارالحکومت کے فراش ٹاؤن میں کم قیمت اپارٹمنٹس کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

یہ منصوبہ ایف ڈبلیو او، سی ڈی اے اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اشتراک سے تین سال کی مدت میں مکمل ہو گا۔ منصوبے کے تحت جدید سہولیات سے آراستہ 3960 فلیٹس بنائے جائیں گے جو مکینوں کو سستی رہائش فراہم کریں گے۔ 84 ایکڑ پر محیط اس منصوبے میں وزیراعظم کے ویژن کے مطابق متوسط طبقے اور کچی آبادیوں کے مکینوں کیلئے خصوصی طور پر 600 فلیٹس مختص کئے گئے ہیں۔

منصوبے کے ماحولیاتی پہلوئوں کو مدنظر رکھتے ہوئے گرین بیلٹس اور پارکس کے قیام کو بھی خصوصی ترجیح دی گئی ہے، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کو سستے گھروں کی فراہمی کا وعدہ ہر صورت پورا کریں گے، تعمیراتی شعبے کو دیئے گئے پیکج اور مراعات کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور ملک میں معاشی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے مارگیج فنانسنگ کے لئے بینکوں سے مذاکرات کئے ہیں، انفراسٹرکچر بنوایا تاکہ عام آدمی کو گھر کی تعمیر کے لئے سستا قرضہ مل سکے اور غریب آدمی بھی اپنے گھر کا مالک بن سکے۔ بینک عام آدمی کو گھر کی تعمیر کے لئے قرضے نہیں دیتے تھے، ابھی بھی بینکوں کے نچلے سٹاف کی طرف سے بعض رکاوٹیں پیدا کی جاتی ہیں جنہیں دور کیا جا رہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سی ڈی اے میں وَن ونڈو آپریشن اور آٹومیشن کی طرف جا رہے ہیں، لوگوں کو اجازت ناموں کے حصول کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، آٹومیشن اور وَن ونڈو آپریشن سے ان کی مشکلات کم ہوں گی۔

وزیراعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ جس طرح ایف ڈبلیو او نے ریکارڈ مدت میں کرتارپور راہداری کو مکمل کیا اسی طرح نیا پاکستان ہائوسنگ کے اس منصوبے کو بھی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ کے تحت اس منصوبے کے ذریعے پہلے دو ہزار فلیٹس اس طبقے کو فراہم کئے جائیں گے جو کبھی اپنا گھر بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا اور یہ عام لوگ صرف اپنے گھر کا خواب ہی دیکھ سکے تھے، اس سکیم کے ذریعے وہ جو پیسہ گھر کے کرائے کی مد میں دیتے تھے وہی بینکوں کے قرضوں کی صورت میں دے کر اپنے گھر کے مالک بن جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ عام مزدور اور محنت کش طبقات کے لئے ہے، جن کے پاس اپنا گھر بنانے کے لئے کبھی پیسہ نہیں ہوتا تھا، ہم کسانوں کے لئے بھی رہائشی منصوبے لے کر آئیں گے۔ حکومت نچلے طبقے کو گھر کی فراہمی کے لئے تین لاکھ روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، سی ڈی اے 600 گھر کچی آبادی کے لوگوں کو دے رہا ہے، کسی نے اس بارے میں کبھی سوچا بھی نہیں تھا، ان غیر قانونی کچی آبادیوں میں سیوریج سسٹم ہے نہ پینے کا صاف پانی، ہم کچی آبادیوں کو تبدیل کریں گے اور انہیں مالکانہ حقوق دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت چین کے ساتھ مل کر ایم ایل ون منصوبہ بنا رہی ہے، اس سے کراچی اور لاہور کے مابین سفر صرف 8 گھنٹے کا رہ جائے گا اور فریٹ اور کارگو سروس بہتر ہو گی، یہ ٹرین پشاور سے آگے ازبکستان اور سنٹرل ایشیا تک جائے گی۔ افغانستان سے ابھی اس سلسلہ میں بات چیت کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے اس موقع پر پودا بھی لگایا، وزیر اعظم کی موجودگی میں منصوبے کے ایم او یو پر بھی دستخط کئے گئے۔ تقریب میں وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد، معاونِ خصوصی ذوالفقار بخاری، سینیٹر فیصل جاوید، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی انور علی حیدر اور متعلقہ اعلیٰ افسران موجود تھے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here