اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پی آئی اے کے ری سٹرکچرنگ پلان کی منظوری دے دی تاہم حتمی منظوری کیلئے پلان وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی سفارش کی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلہ کے مطابق بند کئے جانے والے پاور پلانٹس کے موجودہ ملازمین کے واجبات اور ڈسکوز کے سرپلس ملازمین کو پنشن اور مراعات کی ادائیگی کے ضمن میں جنیکوز کو ایک بار ضمنی گرانٹ کی فراہمی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔
ای سی سی نے اس ضمن میں تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی رائے سے پاور ڈویژن کو پنشن اور واجبات سے متعلق لاگت کو معقول بنانے سمیت اس بارے میں مختلف تجاویز کمیٹی کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
اجلاس میں ہوا بازی ڈویژن کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کارپوریشن لیمیٹڈ کے احیائے نو (ری سٹرکچرنگ) سے متعلق منصوبہ کی سمری پیش کی گئی۔ مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے ری سٹرکچرنگ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے پی آئی اے کی ری ری سٹرکچرنگ، ادارے کے خسارے میں کمی اور اسے مالیاتی طور پر فعال بنانے کے ضمن میں مختلف آپشنز پیش کئے جن میں رضاکارانہ علیحدگی سکیم، ہوابازی کے ماہرین کی خدمات کا حصول، فضائی بیڑے کی جدت، روٹس کو معقول بنانے، پراڈکٹ ڈویلپمنٹ اور محصولات میں اضافہ کیلئے اقدامات شامل ہیں۔
ای سی سی نے تفصیلی بحث و مباحثہ اور ٹیکس واجبات پر مفاہمت کے بعد پی آئی اے کے ری سٹرکچرنگ پلان کو منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی سفارش کی، کمیٹی نے پی آئی اے کے مستقبل میں قرض کی شرح، جو ری سٹرکچرنگ پلان کے نفاذ اور بیلنس شیٹ میں بہتری کی صورت میں پی آئی اے لے سکتی ہے، پر کیپ مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس میں وی وی آئی پی طیاروں کی مرمت و بحالی کیلئے وزارت دفاع کیلئے 33 کروڑ روپے، وزیراعظم کے سکلز فار آل حکمت عملی کے نفاذ کیلئے وفاقی وزارت تعلیم کیلئے دو ارب 38 کروڑ روپے 20 لاکھ روپے، انصاف امداد احساس پروگرام کے ضمن میں ری فنڈ کیلئے وزارت خزانہ کیلئے ایک ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
اسی طرح سندھ اور بلوچستان میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت وزارت توانائی کے مختلف منصوبوں کی تکمیل کیلئے 38 کروڑ 22 لاکھ روپے، بلوچستان میں وزارت ہائوسنگ کے منصوبوں کیلئے 15 کروڑ روپے، سرمایہ کاری بورڈ کے اخراجات کیلئے تین کروڑ روپے اور ای ووٹنگ کے نفاذ اور کنسلٹنسی کے ضمن میں وزارت آئی ٹی کیلئے 28 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
اسی سی سی کے اجلاس میں وفاقی وزراء اسد عمر، عمر ایوب، محمد میاں سومرو، سید فخر امام، مشیران ڈاکٹر عشرت حسین، رزاق دائود، معاونین تابش گوہر، ڈاکٹر وقار مسعود کے علاوہ وفاقی سیکرٹریز، گورنر سٹیٹ بینک، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ا