اسلام آباد: وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ عارضی اعدادوشمار کے مطابق مارچ 2021ء کے دوران ماہانہ بنیادوں پر قومی برآمدات کا حجم گزشتہ دس سالوں کے بعد سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وزارت تجارت میں تجارتی رجحانات کا جائزہ لینے کے لئے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کی زیر صدارت ایک مشاورتی اجلاس ہوا۔ مشیر تجارت کو بتایا گیا کہ یہ پہلا موقع ہے جب برآمدات نے مسلسل چھ ماہ تک دو ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کیا ہے۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق 2011ء کے بعد مارچ 2021ء میں برآمدات 13.4 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2345 ملین ڈالر ہو گئیں جبکہ فروری 2021ء میں برآمدات کا حجم 2068 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، مارچ 2021ء میں ویلیو ایڈڈ اور غیر روایتی مصنوعات کی برآمد میں ایک بڑھتا ہوا رجحان دیکھا گیا۔
مشیر تجارت کو بتایا گیا کہ مارچ 2020ء کے مقابلے میں سیمنٹ کی برآمدات میں 61 فیصد ، گھریلو ٹیکسٹائل 34 فیصد ، ملبوسات 29 فیصد ، چاول 10 فیصد ، پھل اور سبزیاں کی برآمدات میں 54 فیصد اور گوشت میں 47 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، زیادہ تر غیر ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات میں کمی دیکھی گئی ہے۔
مشیر تجارت کو بتایا گیا کہ جغرافیائی طور پر مارچ 2021ء کے دوران امریکہ، چین، برطانیہ، جرمنی، افغانستان اور قازقستان کو پاکستان کی برآمدات میں اضافہ جبکہ متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، سعودی عرب اور کینیا کو برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ مارچ 2021ء میں درآمدات 5313 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جس کی بنیادی وجہ پٹرولیم، گندم، سویا بین، مشینری، خام مال اور کیمیکلز، موبائل فونز، کھادیں، ٹائر اور اینٹی بائیوٹکس اور ویکسین کی درآمد میں اضافہ ہے، اجلاس میں برآمدات کی نو ماہ کی کارکردگی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشیر تجارت کو بتایا گیا کہ جولائی تا مارچ 2020-21ء کی مدت کے عبوری (پری پی بی ایس) برآمدی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برآمدات 7 فیصد اضافے سے 18 ارب 66 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہو گئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران برآمدات کا حجم 17 ارب 45 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھا۔
جولائی تا مارچ 2020-21ء کے دوران گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں قیمتوں میں اضافے اور غیر روایتی مصنوعات کی برآمدات جیسے کپڑے، دوا سازی، کٹلری وغیرہ میں اضافہ ہوا۔ اسی عرصے کے دوران زیادہ تر غیر ویلیو ایڈیڈ مصنوعات جیسے روئی کا سوت، خام چمڑا، روئی کا فضلہ، مکئی وغیرہ کی برآمدات میں کمی دیکھی گئی۔ مشیر تجارت نے عالمی وبا کے باوجود برآمدات میں اضافے پر برآمدکنندگان کو خراج تحسین پیش کیا۔