ایف بی آر نے 9 ماہ میں مقررہ ہدف سے 100 ارب روپے زائد ٹیکس جمع کر لیا

جولائی 2020ء تا مارچ 2021ء کے دوران 3394 ارب روپے کی ٹیکس آمدن گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 3287 ارب روپے سے 10 فیصد زیادہ ہے

885

اسلام آباد: فیڈرل بور ڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران 3394 ارب روپے ٹیکس جمع کر لیا جو مقررہ ہدف 3287 ارب روپے سے 100 ارب زائد ہے۔

ایف بی آر کو مالی سال کے پہلے 9 ماہ جولائی 2020ء تا مارچ 2021ء کے دوران گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 10 فیصد زیادہ ریونیو حاصل ہوا ہے۔

مارچ کے مہینہ میں ایف بی آر نے 475 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا جبکہ مقرر کردہ ہدف 367 ارب روپے تھا، اس طرح مقررہ ہدف کے مقابلے میں مارچ میں 29 فیصد سے زیادہ ریونیو حاصل ہوا جبکہ گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں رواں سال مارچ میں 46 فیصد زیادہ ریونیو اکھٹا کیا گیا۔

ترجمان ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں اب تک 177 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے ہیں جو پچھلے مالی سال اس عرصہ میں 102 ارب روپے تھے۔ یوں ریفنڈز کے اجراء میں 74 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ ریفنڈز کی تیز تر ادائیگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایف بی آر مختلف صنعتوں کو درپیش لیکویڈیٹی مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

خام مال کی قلت کے باوجود پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر ترقی کی جانب گامزن

ایف بی آر کی کارروائی، فیصل آباد میں جعلی انوائسز پر ٹیکس چوری کرنے والی کمپنی پکڑی گئی

ترجمان ایف بی آر کے مطابق ریونیو کے حصول میں بہترین کارکردگی ملکی معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی نشاندہی کرتی ہے حالانکہ کووڈ-19 کی تیسری لہر کا بھی سامنا ہے۔ توقع ہے کہ اپریل تا جون ریوینو کے حصول میں معاشی ترقی کے باعث مزید بہتری آئے گی جو پچھلے سال اس عرصہ میں کووڈ-19 کی وجہ سے جمود کا شکار تھی۔

ایف بی آر کے ترجمان نے بتایا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کی کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، 28 فروری 2021ء تک ٹیکس سال 2020ء کے لئے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 28 لاکھ ہو چکی تھی جو گزشتہ سال کے اس عرصہ تک کے 26 لاکھ سے 8 فیصد زیادہ ہے۔

ٹیکس گوشوارں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 51 ارب روپے رہا جو پچھلے سال اس عرصہ میں 33 ارب روپے تھا۔ اس طرح رواں سال ٹیکس ادائیگی میں 54 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

ٹیکس سال 2020ء میں نئے ریٹرن فائلرز کی تعداد ایک لاکھ 23 ہزار 680 رہی اور 51 کروڑ 10 لاکھ روپے کا اضافی ٹیکس حاصل ہوا۔

ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ رواں مالی سال جولائی تا فروری کے دوران سیلز ٹیکس ریٹرنز داخل کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 584 رہی جو پچھلے سال کے ایک لاکھ 67 ہزار 769 سے 7.04 فیصد زیادہ ہے۔ اسکے ساتھ سیلز ٹیکس بھی 536 ارب روپے سے 16 فیصد بڑھ کر 624 ارب روپے رہا۔

ایف بی آر نے پوائنٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک ہونے والے بڑے ریٹیلرز کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں جس کے مطابق 10 ہزار 283 سیل مشینیں پوائنٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک کی جا چکی ہیں۔

ترجمان کے مطابق رواں سال پاکستان کسٹمز نے سمگلنگ کے خلاف موثر اقدامات اٹھائے ہیں جس کی بدولت مارچ 2021ء میں 3.634 ارب روپے کی سگل شدہ اشیا ضبط کی گئیں جبکہ پچھلے سال اسی ماہ میں 2.74 ارب روپے مالیت کی اشیاء ضبط کی گئیں تھیں۔ اس طرح سمگل شدہ اشیاء کی ضبطی میں 39 فیصد ماہانہ اضافہ ہوا ہے۔

رواں مالی سال جولائی تا مارچ کے دوران 45.98 ارب روپے مالیت کی اشیاء ضبط کی گئیں جبکہ پچھلے سال اس عرصہ میں 27.7 ارب روپے کی اشیاء ضبط کی گئی تھیں۔ اس طرح نو ماہ ماہ میں سمگل شدہ اشیاء کی ضبطی میں 66 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے جولائی تا مارچ 2021ء کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور  846 انویسٹی گیشن رپورٹس فیلڈ دفاتر کو بھیجیں جس کے باعث 147 ارب روپے کی ریونیو چوری کا انکشاف ہوا۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل نے اکتوبر 2018ء سے مارچ 2021ء تک اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت 175 افراد کے خلاف 136 شکایات درج کی جس کی وجہ سے 50 ارب روپے کی ریونیو چوری کا پتہ چلا جبکہ غیر قانونی سگریٹس کے پانچ ہزار سے زائد کارٹن، جن میں پانچ کروڑ پانچ لاکھ 70 ہزار سگریٹ سٹکس تھی، کو ضبط کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here