اسلام آباد: پاکستان اور چین کا ایک سال سے زائد خنجراب سرحد بند رکھنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان واحد زمینی راستے کو یکم اپریل سے تجارتی سرگرمیوں کے لیے دوبارہ سے کھولنے پر اتفاق ہو گیا۔
اس اہم پیشرفت سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ سرحدوں پر دونوں جانب کے حکام نے سخت ایس او پیز اور سرحد پار کرنے والوں کی سکریننگ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
حکومتِ گلگت بلتستان کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی کہ “ہم نے 31 مارچ سے صحت سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کے لیے خنجراب سرحد پر محکمہ صحت کے افسران اور سٹاف تعینات کر دیے ہیں”۔
اس ماہ قبل اسلام آباد نے چین سے سرحد پار تجارت اور دوطرفہ مصنوعات کے تبادلے کی سہولیات دینے کے لیے خنجراب سرحد کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان کا چین کے ساتھ آئندہ ماہ سرحد کھولنے کا فیصلہ
سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن کیخلاف نیب انکوائری کی منظوری
پاکستان میں چینی سفارتخانے کو بھیجے گئے ایک خط میں وزارتِ امورِ خارجہ نے کہا تھا کہ موسمِ سرما کے شیڈول کے مطابق سرحد کو یکم دسمبر 2019ء کو بند کر دیا گیا تھا جبکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب اسے یکم اپریل 2020 کو کھولنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔
وزارتِ امورِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ “دونوں جانب کے مقامی شہریوں کو روزگار کی سہولیات دینے کے لیے ضروری ہے کہ سرحد پار دوطرفہ تجارت کا دوبارہ سے آغاز کیا جائے۔ اس لیے سرحد یکم اپریل 2021ء سے کھولی جانے کا امکان ہے۔ چینی سفارتخانے سے سرحد کھولنے کا معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھانے کی درخواست کی گئی”۔
دوطرفہ تجارتی معاہدے کے تحت چین پاکستان سرحد یکم دسمبر سے 31 مارچ تک ہر سال خرابی موسم کے باعث بند رکھی جاتی ہے۔ تاہم اس کے علاوہ بقیہ عرصے کے دوران کارگو اور ٹرانسپورٹیشن کے ساتھ ساتھ مسافروں کی نقل و حرکت کے لیے سرحد کھلی رہتی ہے۔