اسلام آباد: حکومت نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے انٹرینیٹ اور ٹیلی کام سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) سیاحتی مقامات بابوسرٹاپ سمیت جھیل سیف الملوک اور کمراٹ ویلی میں انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ‘سپیشل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ’ کی منظوری دی ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر یو ایس ایف بورڈ کو اس حوالے سے تجاویز بھیجی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ “وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے یو ایس ایف بورڈ کو اہم سیاحتی مقامات پر خصوصی منصوبے شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ “مقامی اور بین الاقوامی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے جدید دور میں کنیکٹیویٹی دیگر بنیادی سہولیات کی طرح ضروری ہے”۔
جمعہ کو ایک اجلاس کے دوران سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام اور یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے بورڈ چئیرمین شعیب احمد صدیقی نے کہا تھا کہ سیاحتی مقامات کا بنیادی مسئلہ کنیکٹیویٹی تھا کیونکہ موسمِ گرما کے دوران سیاحوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جبکہ دوسرے موسموں میں علاقہ مکین انٹرنیٹ صارفین کی تعداد کم ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “نیا پروگرام ‘سیاحتی مقامات کے لیے نیکسٹ جنریشن براڈبینڈ برائے پائیدار ترقیاتی پروگرام’ کے نام سے رکھا گیا ہے جو ملک میں دیرپاء سیاحت کو فروغ دے گا”۔
اس دوران، چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) یو ایس ایف حارث محمود چوہدری نے اجلاس کو سیاحتی مقامات بشمول بابوسر ٹاپ، جھیل سیف الملوک، ضلع مانسہرا میں شران فارایسٹ، ضلع اپردیر میں کمراٹ ویلی، ضلع سوات میں جھیل مہودند اور گلیات، ہزارہ ڈویژن میں بعض مقامت پر ہائی سپیڈ موبائل براڈبینڈ سروسز کی فراہمی سے متعلق بریفنگ دی۔
انہوں نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ “منصوبہ نہ صرف مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کو آئی سی ٹی سروسز کی فراہمی کو یقینی بنائے گا بلکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ ایجنسیوں کو بروقت جوابی کارروائی کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا”۔
بورڈ نے فیصلہ کیا کہ یو ایس ایف کی ماہر ٹیم، کے پی محکمہ سیاحت اور ٹیلی کام حکام ان علاقہ جات میں ترقیاتی منصوبوں کے آئی ٹی انفراسٹرکچر کی نیلامی کے لیے مشترکہ طور پر بنیادی قیمت اخذ کرے گی۔
وزارتِ آئی ٹی کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ “سیاحتی مقامات کا بنیادی مسئلہ سیاحت کے سیزن کے دوران زیادہ سے زیادہ انٹرنیٹ کے استعمال کو معلوم کرنا ہے تاکہ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی جاسکے”۔
یو ایس ایف بورڈ نے پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ان علاقوں میں جہاں انٹرنیٹ سروسز محدود یا بالکل دستیاب نہیں ہیں وہاں 8.15 ارب روپے مالیت کے 9 انٹرنیٹ منصوبوں کی منظوری بھی دی ہے۔