وزارت تجارت نے ای کامرس کے حوالے سے نئے قوانین متعارف کرا دیے

797

اسلام آباد: وزارتِ تجارت نے ای کامرس کے ذریعے مصنوعات کی درآمدات اور برآمدات کی درجہ بندی، قیمت کے تخمینے اور کلئیرنس کے لیے قواعدوضوابط جاری کر دیے۔

وزارتِ تجارت کے جاری کیے گئے ایک سرکلر نمبر 14(I)/2021 کے  مطابق یہ قوانین ایسی بزنس ٹو کسٹمرز(بی ٹو سی) ٹرانزیکشنز پر لاگو ہوں گے جو مخصوص کسٹم اسٹیشنز اور مجاز ڈیلرز کے ذریعے مصنوعات کی درآمدات اور برآمدات پر کی جائیں گی۔

تاہم ان قوانین کا نفاذ ایسی مصنوعات پر نہیں ہو گا جن کی ٹیسٹنگ کیلئے سیمپل کی ضرورت ہو، اسی طرح باہر سے جانور درآمد کرنے، ایسی کھانے کی اشیاء جوجلد خراب ہونے کا خطرہ ہو، ادویات، الکوحل پرمبنی مشروبات پر بھی ان قوانین کا نفاذ نہیں ہوگا۔

اسی طرح وہ تمام مصنوعات جو کسٹمز ایکٹ 1969ء کی شقوں 15 اور 16 کے تحت ممنوع ہیں، یا پھر ایسی درآمدی و برآمدی مصنوعات جو مخصوص کسٹمز سٹیشنز یا ائیرپورٹس سے بھی کلئیر کروائی جا سکتی ہیں، وہ بھی ای کامرس قوانین کے تحت نہیں آئیں گی۔

وزارتِ تجارت نے انٹرنیٹ یا دیگر آن لائن ذرائع سے سے ایسی مصنوعات اور سروسز کی خریدوفروخت کو ای کامرس کے زمرے میں شمار کیا ہے جن کیلئے ادائیگی الیکٹرانک ذرائع سے کی جائے اور اس میں ڈیجیٹل پروڈکٹس اور سروسز بھی شامل ہیں۔

قوانین کے مطابق رجسٹرڈ کورئیر کو ای کامرس مصنوعات پہنچنے سے قبل ان کی تصدیق کرنا ہو گی اور تصدیقی اسی مرحلے پر ہی رسک مینجمنٹ سسٹم کا اطلاق ہو گا۔

وزارت تجارت کے قوانین کے مطابق صارف کو شپمنٹ اور ای کامرس امپورٹر کی مکمل تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ صارف صرف رجسٹرڈ کورئیر کے ذریعے ہی سامان بھیج یا منگوا سکے گا اور اس کا سامان اسی صورت کلئیر ہو گا جن وہ کورئیر کمپنی کو مصنوعات کی مکمل تفصیل فراہم کرے گا۔

رسک منجمنٹ سسٹم سے کلئیرنس کے بعد WeBOC سسٹم کے ذریعے مصنوعات کا معائنہ کیا جائے گا اور مکمل جائزہ لینے کے بعد کلئیر قرار دیا جائے گا۔ ڈیوٹی اور ٹیکسز کی ادائیگی امپورٹر اور ایکسپورٹر کی طرف سے ایک مخصوص پیمپنٹ آئی ڈی کے ذریعے خودکار نظام کے تحت یا مجاز رجسٹرڈ کوریئر کے ذریعے کی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here