اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) نے ملازمتوں سے رضاکارانہ برخاستگی سکیم کے تحت درخواست گزاروں کو ادائیگیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے-
قومی ائیر لائن کے ترجمان عبداللہ خان کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پی آئی اے ایئر مارشل (ر) ارشد ملک کی کاوشوں کے بعد رضاکارانہ سکیم کی ادائیگیوں کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے اور ایک سو سے زائد افراد کو مکمل ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔ یہ سلسلہ اب جاری رہے گا۔
پی آئی اے کے چیف فانشل آفیسر خلیل اللہ شیخ نے اس حوالے سے ہیڈ آفس کراچی میں معاوضوں کے چیک تقسیم کئے۔
پی آئی اے نے حکومتی منظوری کے بعد سکیم متعارف کروائی تھی جس سے تقریباََ 2000 لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نے اس سکیم کیلئے 6۔9 ارب روپے مختص کئے ہیں۔
سی ای ا و پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کی جانب سے رقوم کی ادائیگیوں پر وزارت ہوا بازی اور اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔
پی آئی اے نے اس سکیم کا اعلان 7 دسمبر 2020ء کو کیا تھا جس کے لئے دو ہزار افراد نے درخواستیں جمع کرائیں لیکن 22 دسمبر کو ملازمین کے اصرار پر 31 دسمبر تک توسیع کی گئی تھی۔ اس سکیم کے لئے درخواستیں دینے والوں میں ائیرپورٹ سروسز، کمرشل اور فلائٹ سروسز کے ملازمین کی اکثریت شامل ہے۔
پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ اس پرکشش پیکیج کے تحت باعزت اور پروقار طریقے سے ملازمین کو علیحدگی اختیار کرنے کا موقع فراہم کیا گیا تھا جس کا مقصد افرادی قوت کا بوجھ کم کرنا ہے جو پی آئی اے کے منصوبے یا بزنس پلان کا کلیدی حصہ ہے اور اس سکیم سے بیس فیصد تک افرادی قوت کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ رقوم کی ادائیگیاں پی آئی اے، وزارت ہوابازی اور اکاﺅنٹنٹ جنرل آف پاکستان نے باہمی تعاون سے شروع کر دی گئی ہیں اور رقوم کی منتقلی خصوصی اکاونٹ میں کی جا رہی ہے۔ پی آئی اے تقریباََ اڑھائی ارب سالانہ کی بچت کرے گی اور یہ سرمایہ کاری اڑھائی سال کے قلیل عرصے میں واپس حاصل ہوجائے گی۔