بیجنگ: عالمی سطح پر لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز کے پرزوں کی قلت کے باوجود پرسنل کمپیوٹرز کی بین الاقوامی مارکیٹ کی شرح نمو میں 2020ء کے دوران سالانہ بنیاد پر 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ٹیکنالوجی مارکیٹ پر نظر رکھنے والی تحقیقاتی فرم کینلیز کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2020ء کے دوران کورونا لاک ڈاﺅن اور دیگر مسائل کے باعث کمپیوٹر آلات کی قلت کا سامنا رہا تاہم اس کے باوجود عالمی پی سی مارکیٹ میں اضافہ ہوا جس کی شرح سالانہ بنیاد پر 8 فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کی چوتھی سہ ماہی کے دوران دنیا بھر میں پرسنل کمپیوٹرز کے 14 کروڑ 37 لاکھ یونٹ فروخت ہوئے جو سال 2019ء کی مذکورہ مدت کی نسبت 35 فیصد زیادہ ہیں۔
مسلسل چار سہ ماہیوں میں مثبت شرح نمو کی وجہ سے سال 2020ء کے دوران پرسنل کمپیوٹرز اور ٹیبلٹس کی عالمی شپمنٹ 45 کروڑ 82 لاکھ یونٹس رہی جو سال 2019ء کی نسبت 17 فیصد زیادہ ہے جبکہ 2015ء کے بعد حجم میں بلند ترین ہے۔
سال 2020ء کے دوران دنیا میں سب سے زیادہ پرسنل کمپیوٹر Lenovo نے فروخت کیے، چوتھی سہ ماہی میں اس کمپنی نے 2 کروڑ 88 لاکھ اور پورے سال کے دوران 8 کروڑ 70 لاکھ کمپیوٹرز دنیا بھر میں فروخت کیے۔
دوسرے نمبر پر ایپل نے چوتھی سہ ماہی کے دوران 2 کروڑ 64 لاکھ جبکہ پورے سال کے دوران 8 کروڑ 14 لاکھ یونٹ کمپیوٹرز فروخت کیے، ایپل کی فروخت میں بنیادی کردار اس کے آئی پیڈز اور Macs کا رہا جنہوں کمپنی کو دوسرے نمبر پر رہنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اسی طرح سال 2020ء کی آخری سہ ماہی کے دوران ایچ پی تیسرے، ڈیل چوتھے اور سام سنگ پانچویں نمبر پر رہی، ایچ پی نے چوتھی سہ ماہی میں ایک کروڑ 93 لاکھ یونٹ کمپیوٹرز فروخت کیے جبکہ پورے سال میں اس کی فروخت 6 کروڑ 78 لاکھ یونٹ رہی۔
ڈیل نے سال 2020ء کے دوران پانچ کروڑ پانچ لاکھ جبکہ سام سنگ نے تین کروڑ 45 لاکھ کمپیوٹرز فروخت کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال بھی عالمی پی سی مارکیٹ کی شرح نمو جاری رہنے اور اس کا حجم بڑھ کر 49 کروڑ 68 لاکھ یونٹ رہنے کا امکان ہے۔