اسلام آباد: یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان، نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ کے اشتراک سے آٹومیشن کی جانب بڑھ رہا ہے۔
گزشتہ روز پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی آٹومیشن اور ڈیجیٹلائزیشن کیلئے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا۔
وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی روشنی میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن مکمل ٹیکنالوجی اَپ گریڈیشن کر رہا ہے تاکہ عوام کیلئے سہولیات کی تیز رفتار فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔
سیلز اور انونٹری مینجمنٹ کے لیے ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز اور ویئر ہائوسز کو سنٹرل ای آر پی سسٹم سے جلد ہی منسلک کر دیا جائے گا جبکہ سپلائی چین، ویئر ہائوسنگ، مالیاتی نظام، ہیومن ریسورس، پے رول اور ای کامرس کو جون 2021ء میں ای آر پی سے منسلک کر دیا جائے گا۔
ان اقدامات سے خریداری کا طریقہ کار مزید منظم ہو جائے گا اور انونٹری مینجمنٹ میں ادارے کو آسانی ہو گی اور انونٹری کی کمی یا زیادتی کی صورت میں بروقت پیش گوئی کی جا سکے گی۔ ای آر پی سسٹم کی مدد سے ادارے کی مکمل پرفارمنس جانچنا ممکن ہو سکے گا اور یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ کون سی اشیاء کی ڈیمانڈ کن علاقوں میں زیادہ ہے۔
سسٹم کے نفاذ کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سے ملک کے کم آمدنی والے گھرانوں کو سبسڈائزڈ اشیاء کی فراہمی یقینی بنانا ممکن ہو جائے گا جس سے آپریشنل اخراجات میں یقینی کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ یوٹیلیٹی اسٹورز اپنے اخراجات، سیلز اور آمدن کے بارے میں بروقت معلوم کر سکے گا اور ادارے کی بہتری کے لیے فیصلہ سازی کی جا سکے گی۔
معاہدے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و تجارت حماد اظہر نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کی ڈیجیٹلائزیشن ایک دیرینہ ضرورت تھی، یہ ایک بڑا ادارہ ہے اور اس کی ڈیجیٹلائزیشن مشکل کام تھا، یوٹیلٹی سٹورز کی ڈیجیٹلائزیشن کا کام آج سے پندرہ بیس سال پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کو ڈیجیٹلائز کرنے سے عوام کو فائدہ پہنچے گا، یوٹیلٹی سٹورز پر دی جانے والی سبسڈی کو مانیٹر کرنے کے لئے ڈیجٹیلائزیشن سودمند ثابت ہو گی، کارپوریشن کے 14 ہزار ملازمین اور ملک کے مختلف علاقوں میں تقریباََ چار ہزار سٹورز ہیں جن کی سالانہ سیلز تقریباََ 100 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کی ڈیجیٹلائزیشن بہت ضروری تھی کیونکہ جب ایک بڑا ادارہ جس کی سیلز 100 ارب روپے سالانہ تک ہوں اور اس ادارہ میں حکومت کی سبسڈی بھی ہو تو عوام بار بار اس حوالے سے سوال پوچھتے ہیں کہ اس سبسڈی کو کیسے خرچ کیا جا رہا ہے اور اس میں شفافیت کا طریقہ کار کیا ہے، کیا واقعی حق دار کو اس کا حق مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر دی جانے والی سبسڈیز کو مانیٹر کرنے کیلئے 40 سے 50 سال پرانے نظام کے تحت شفافیت کے تقاضوں کو پورا نہیں کر سکتے، آج کے دور میں اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے آٹو میشن سسٹم کے ساتھ جڑنا وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے، یہی وجہ ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز کی ڈیجیٹلائزیشن کا بہترین نظام متعارف کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ این آر ٹی سی ہارڈویئر پروکیورمنٹ کے لئے کام کرے گا جبکہ پی ٹی سی ایل سارے سٹورز کی آپس میں منسلک کرنے کے لئے کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آئی تو اس وقت یوٹیلٹی سٹورز سالانہ 9 سے 10 ارب روپے کی فروخت کر رہے تھے جبکہ آج یہ سیلز 100 ارب روپے کے قریب ہے اور کروڑوں صارفین سالانہ ان یوٹیلٹی سٹورز سے مستفید ہو رہے ہیں۔
وزیر صنعت و پیداوار نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر حکومت کی جانب سے سبسڈیز بھی دی جا رہی ہیں، آٹا 800 روپے فی تھیلا، چینی 65 روپے فی کلو، گھی 175 روپے فی کلو دیا جا رہا ہے جو مارکیٹ سے 60 سے 70 روپے فی کلو کم ریٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے اشیا کی مانگ بہت زیادہ ہے، ہم آئندہ میٹنگ میں رمضان پیکج بھی رکھیں گے جس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید سبسڈیز بھی دی جائیں گی۔
حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں یہ ادارہ معاشی نقصانات میں تھا اور اس کے پاس تنخواہیں دینے کے لئے پیسے نہیں تھے، اب یہ ادارہ منافع کما رہا ہے، امید ہے یہ ادارہ 2021ء میں اپنے خرچے بھی خود اٹھائے گا اور مزید سبسڈیز بھی دینے کے قابل ہو گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال نے کہا ہے کہ وزارت دفاعی پیداوار ملک میں ڈیجٹیلائزیشن کیلئے کام کر رہی ہے، ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر کی بہتری حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل سروسز کی فراہمی خاص طور پر عوام کو قطاروں میں لگنے سے بچائے گی اور اس کے ذریعے شفافیت کو ممکن بنایا جا سکتا ہے، کئی وزارتوں میں ڈیجٹیلائزئشن کیلئے کام ہو رہا ہے۔
مینجنگ ڈائریکٹر یوٹیلیٹی سٹورز عمر لودھی نے کہا کہ کارپوریشن کے ملک بھر میں چار ہزار سٹورز ہیں جن کی ماہانہ سیل 8 سے 9 ارب روپے ماہانہ ہے۔