پشاور: حکومت خیبرپختونخوا نے ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی کے لئے 68 ارب 16 کروڑ روپے کا منصوبہ تیار کر لیا۔ معاشی ترقیاتی پلان میں اُن شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے جن پر ماضی میں توجہ نہیں دی جا سکی۔
معاشی ترقیاتی پلان میں تقریباََ سات شعبوں کے 84 بڑے منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں سے 46 منصوبے تین سالہ جبکہ 35 منصوبے تین سال سے زائد عرصے پر محیط ہوں گے۔
صوبائی حکومت کے معاشی ترقیاتی پلان میں فنی تعلیم کے لئے ساڑھے 28 ارب، زراعت کی ترقی کے لئے ساڑھے 14 ارب روپے، سیاحت کے فروغ کے لئے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 24 ارب روپے لاگت کے 21 منصوبوں کی منظوری دیدی
اسی طرح سابق قبائلی علاقہ جات میں صنعت کاری اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے فروغ کے لئے ساڑھے 7 ارب روپے، معدنیات کی تلاش کے شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے چار ارب 43 کروڑ روپے، ایگری بزنس کے لئے 4 ارب 19 کروڑ روپے اور جنگلات میں اضافے کے لئے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
منصوبے پر عملدرآمد اور مانیٹرنگ کے لئے ایپکس کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کریں گے، اس کے علاوہ صوبائی محکمے معاشی ترقیاتی پلان کے منصوبوں کے ڈیزائن تیار کرنے اور ان پر عملدرآمد کے مجاز ہوں گے جس کے لئے محکمے کی سطح پر سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی کام کرے گی۔
محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شکیل قادر خان کو پی اینڈ ڈی کے ایس ڈی یو یونٹ کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے معاشی ترقیاتی پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں سیکرٹری پی اینڈ ڈی، سیکریٹری زراعت، سیکریٹری سیاحت، سیکریٹری ایری گیشن، ڈی جی ایس ڈی یو، انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے شرکت کی۔