بینکوں نے اے ٹی ایم رسید پر چارجز کی وصولی شروع کر دی

ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے بینکوں نے یکم مارچ 2021ء سے اے ٹی ایم رسید وصولی پر دو روپے 50 پیسے چارجز عائد کیے ہیں

568

اسلام آباد: قومی بینکوں نے ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے گرین انیشی اٹیو کے تحت اے ٹی ایم رسید پر چارجز کی وصولی شروع کر دی۔

نیشنل بینک آف پاکستان کے ذرائع نے بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے بینک نے یکم مارچ 2021ء سے اے ٹی ایم رسید وصولی پر دو روپے 50 پیسے چارجز عائد کیے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اکاﺅنٹ ہولڈرز کو ہر ٹرانزیکشن پر ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود اگر کوئی صارف رسید وصولی چاہتا ہے تو اس کا آپشن بھی فراہم کیا گیا ہے۔

دوسری جانب نیشنل بینک کسٹمرز نے سرکاری خبر ایجنسی کو بتایا کہ اے ٹی ایم ٹرانزیکشن سے متعلق تو بینک بذریعہ ایس ایم ایس بتاتا ہے تاہم بیلنس کی معلومات کے لیے رسید کا حصول ضروری ہے جبکہ نجی بنک نکالی گئی رقم کے ساتھ بیلنس کے بارے میں بھی ایس ایم ایس پر مطلع کرتے ہیں۔

یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ اکثر بینک اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر محض نکالی گئی رقم کی معلومات کی رسید جاری کرتے ہیں اور بقیہ بیلنس کے بارے میں نہیں بتاتے، صارفین کے مطابق بقیہ بیلنس کی معلومات کے لیے الگ سے رسید لینا پڑتی ہے جس کے باعث انہیں دو بار اے ٹی ایم چارجز برداشت کرنا پرتے ہیں۔

کسٹمرز نے مطالبہ کیا کہ بینک اپنے صارفین کو کیش نکالنے کی صورت میں میسیج کے ذریعے اکاﺅنٹ بیلنس کی مکمل معلومات بھی فراہم کرے ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here