پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے معدنیات کی کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے ویب سائٹ کا آغاز کر دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمد زئی کو چیف کمشنریٹ آف مائنز فضل رزاق نے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ محکمہ کی ویب سائٹ کان کن مزدوروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی خاطر خواہ معلومات فراہم کرے گی، یہ ویب سائٹ ڈیپارٹمنٹ کے آئی ٹی ماہرین نے بغیر کسی خرچ کے تیار کی ہے۔
چیف کمشنریٹ آف مائنز نے بتایا کہ کان کن چار کیٹگریز میں اپنا اندراج کروا سکتے ہیں، ایکٹو مائن لیبر، مائن ایکسیڈنٹ کی وجہ سے مستقل معذور، سانس کی بیماریوں کے شکار مزدور اور ان مزدوروں کے رشتے دار جن کی موت کان حادثے کے نتیجے میں ہوئی ہو۔
فضل رزاق نے بتایا کہ اخبارات اور سوشل میڈیا میں اشتہار کے ذریعے آگاہی مہم چلائی گئی ہے جبکہ اب تک 1180 مائن لیبرز نے آن لائن رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے اپنا اندراج کرایا ہے۔
چار کیٹیگریز میں وظائف کا آن لائن میکانزم بھی تیار ہے جس کے تحت کان کنوں کی بچوں کے لئے پرائمری سے ماسٹر تک اسکالرشپ دیے جائیں گے، اس کے علاوہ بورڈ میں پہلی 50 پوزیشنز میں آنے والے مزدوروں کے بچوں کے لیے بھی سکالرشپ جاری ہوں گے۔
سرکاری اداروں میں انجینئرنگ اور میڈیکل کے طالب علم اور کان کن مزدوروں کے خصوصی بچے آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے سکالرشپ کی سہولت تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
اس کے علاوہ آن لائن رجسٹرڈ مائن لیبرز مستقل معذوری کی صورت میں گرانٹ لینے کیلئے بھی اپلائی کر سکیں گے جبکہ کام کے دوران سانس کی بیماریوں کا سامنا کرنے والے مزدور بھی گرانٹ کے لیے درخواست دے سکیں گے۔
مائن لیبر رجسٹریشن عمل کی تعریف کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمد زئی نے کہا یہ مزدور کان کنی کی صنعت کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں، اس سے قبل ملک میں کہیں بھی ان کو اس طرح کی پہچان نہیں دی گئی۔
عارف احمدزئی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے مزدوروں کو تمام سہولیات آسانی کے ساتھ فراہم کی جائیں، رجسٹرڈ مزدور کمشنریٹ آف مائنز لیبر ویلفیئر کے ذریعہ شروع کی گئی اسکیموں کے فوائد حاصل کرسکیں گے۔