اسلام آباد: عالمی بینک سابق قبائلی علاقہ جات میں عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی جلد بحالی کیلئے پاکستان کو 12 ملین ڈالر کی اضافی گرانٹ فراہم کرے گا۔
اس ضمن میں گزشتہ روز پاکستان اور عالمی بینک نے معاہدے پر دستخط کر دئیے۔ سیکٹریٹری وزارت اقتصادی امور نور احمد، نادرا کے نمائندے اور پاکستان میں عالمی بینک کی آپریشنز منیجر میلینڈا گڈ نے وفاقی وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کئے۔
پاکستان میں عالمی بینک کی آپریشنز منیجر میلینڈا گڈ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت پاکستان کے ترجیحی ترقیاتی اہداف کے حصول میں عالمی بینک پاکستان کے ساتھ معاونت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کا مقصد سابق فاٹا میں عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی جلد از جلد بحالی، ان کے بچوں کی صحت کے فروغ اور شہریوں کو مختلف خدمات کی فراہمی کو ممکن بنانا ہے۔
ملینڈا گڈ نے کہا کہ پراجیکٹ میں مزید چار اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، ٹانک اور بنوں کو شامل کیا گیا ہے، قبل ازیں یہ پراجیکٹ کرم، خیبر، اورکزئی، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، مہمند اور ضلع باجوڑ کیلئے تھا، مزید 12 ملین ڈالر کی اضافی گرانٹ سے پراجیکٹ کی لاگت بڑھ کر 21 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی حکومت خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے سابق قبائلی علاقہ جات میں ترقیاتی منصوبوں اور عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے پراجیکٹ کے اہداف کے حصول میں نادرا کے کردار کو بھی سراہا، انہوں نے ملک میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں مسلسل معاونت فراہم کرنے پر عالمی بینک کے کنٹری مشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔