لندن: انٹرنیشنل ائیرٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی آے ٹی اے) نے پروازوں کے آؤٹ لک میں سفری پابندیوں پر سختی سے عملدرآمد کی وجہ سے رواں سال کی چوتھی سہ ماہی تک ائیرلائن انڈسٹری کو مزید نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔
اس سے قبل عالمی ایسوسی ایشن نے دسمبر میں ائیرلائنز آؤٹ لک جاری کیا تھا، البتہ اب ایسوسی ایشن نے ایک تازہ ترین آؤٹ لک جاری کیا ہے، جس میں مزید نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
آئی اے ٹی اے نے 2021 کے لیے مجموعی پروازوں کے مالی نقصان کا نئے سرے سے اندازہ لگایا ہے جو دسمبر کے 48 ارب ڈالر نقصان کے مقابلے میں 75 ارب ڈالر سے 95 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔
اگرچہ کئی ممالک نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکیسین کا آغاز کیا ہے، برطانیہ، برازیل اور ساؤتھ افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے پر حکومتوں نے ضروری سفر کے علاوہ تمام طرح کی سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
اس موسمِ گرما میں کئی ائیرلائنز اور چھٹیوں والی کمپنیاں وباء کی پابندیوں کے باعث ایک سال سے زائد عرصے سے آمدن نہ ہونے کی وجہ سے اپنے کاروبار بچانے کے لیے سرگرداں ہیں۔ مالی وسائل ختم ہونے کے بعد کئی ائیرلائنز کو اضافی فنڈز کی ضرورت ہو گی۔
برطانیہ کے ہیتھرو ائیرپورٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں 2020 میں 2 ارب پاؤنڈ کا نقصان برداشت کرنا پڑا اور بین الاقوامی سفری میں کسی بھی طرح کی بحالی کے لیے ڈیجیٹل ہیلتھ چیک اب ناگزیر ہے۔
ایسوسی ایشن نے کہا کہ ٹیسٹ کے نتائج اور ویکسین سرٹیفکیٹ کے لیے ڈیجیٹل سسٹم کے استعمال کے لیے انہوں نے مارچ کے آخر تک کووڈ-19 ٹریول پاس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے سفری سہولیات کو مدد ملے گی۔