دبئی اسلامک بینک (ڈی آئی بی) نے اپنے سالانہ مالی نتائج کا اعلان کر دیا، کورونا وائرس کے باعث آپریٹنگ اخراجات اور امپئیرمنٹ چارجز میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کی خالص آمدن میں 34 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
31 دسمبر 2020 تک ختم ہونے والے عرصے کے دوران بینک کے مالکان کو خالص آمدن میں 3.29 ارب درھم (895 ملین ڈالر) کا خسارہ ہوا۔
قرض دہندہ نے دبئی فنانشل مارکیٹ جہاں کمپنی کے حصص کی تجارت کی جاتی ہے کو ایک بیان میں کہا کہ “امپئیرمنٹ چارجز دگنے ہو کر 4.5 ارب درھم تک جا پہنچے کیونکہ قرض دہندہ نے بلاجواز منظرناموں سے بچنے کے لیے اپنی قرض کی بک میں ‘دانشمندانہ سوچ’ اپنائی۔
کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات 16 فیصد اضافے سے 2.7 ارب درھم تک جا پہنچے۔ ڈائریکٹرجنرل رولرز کورٹ آف دبئی اور چئیرمین دبئی اسلامک بینک محمد الشیبانی نے کہا کہ “ڈی آئی بی فرنچائز مشکل حالات سے نمٹنے اور بحران سے نکلنے کی اہلیت رکھتی ہے کیونکہ اس نے ماضی میں بھی ایسی ہی صورتحال کا مقابلہ کیا ہے”۔
سرمایہ کاروں، سٹیک ہولڈرز اور صارفین نے ڈی آئی بی گروپ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے، وہ اس کے اعتماد اور انحصار کا منہ بولتا ثبوت ہے”۔
کسٹمر ڈپوزٹس کے ساتھ ساتھ بینک کے مجموعی اثاثوں میں سالانہ بنیادوں پر 25 فیصد اضافہ ہوا جو بالترتیب 205.9 ارب درھم اور 289.6 ارب درھم ریکارڈ کیے گئے۔ نیٹ فنانسنگ اور سکوک میں سرمایہ کاری 26 فیصد اضافے سے 232 ارب درھم تک بڑھی۔