ملتان: لاہور سے آپریٹ ہونے والی فرم کے مالکان ملتان کے جیولرز، تاجروں اور شہریوں سے ایک ارب روپے سے زائد کی رقم لوٹ کر دفاتر بند کر کے عملہ سمیت غائب ہو گئی۔
نیولاثانی چکس اور لاثانی آئل ٹریڈرز کے نام سے جعل ساز فرم نے سرمایہ کاری کے نام پر ملک بھر میں دفاتر قائم کرکے ایک اندازے کے مطابق مبینہ طور پر 80 ارب روپے سے زائد کا فراڈ کیا اور 25 جنوری 2021ء کو اچانک ملتان سمیت پورے پاکستان میں دفاتر بند کرکے غائب ہو گئی۔
کمپنی نے ایف بی آر سے ٹیکس ادائیگی کے سرٹیفکیٹ اور ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کی کاپیاں اپنے دفاتر میں آویزاں کر رکھی تھیں جبکہ پرنٹ میڈیا میں بڑے بڑے اشتہارات شائع کروا کر بھی عوام کا اعتماد حاصل کیا گیا تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں۔
اس کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والے ملتان کے کچھ تاجروں اور جیولرز نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘اے پی پی’ کو بتایا کہ مذکورہ جعل ساز فرم کے مالکان کی کئی اہم شخصیات کے ساتھ تصاویر موجود تھیں جس کی وجہ سے کمپنی اپنا اعتماد قائم کرنے میں کامیاب ہوئی اور اربوں روپے لوٹ لئے۔
نیو لاثانی چکس اور لاثانی آئل ٹریڈرز کے نام سے کمپنی نے لوگوں کو ڈیزل میں سرمایہ کاری پر فی لٹر 60 پیسے جبکہ پولٹری بزنس میں ساڑھے تین لاکھ روپے کی سرمایہ کاری پر پندرہ سو چوزے، ان کی خوراک اور ادویات فراہم کرنے کے علاوہ 45 دن کے بعد فی چوزہ 25 روپے منافع دینے کا جھانسہ دیا۔
متاثرین نے بتایا کہ فرم نے انہیں ناصرف سرمایہ کاری کے بارے میں معاہدے کے اسٹامپ پیپرز دیئے بلکہ جتنی سرمایہ کاری کی گئی اس کی ضمانت کیلئے فرم کے چیک بھی دیئے گئے جو اب کیش نہیں ہو رہے۔
ملتان کی ایک بڑی مارکیٹ کے تاجر رہنما نے بتایا کہ جلال پور پیر والا سے 30 کروڑ سے زائد جبکہ ملتان میں ابھی تک 60 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ ان کے علم میں آیا ہے، کئی متاثرین نے نیب کو دراخوستیں جمع کرا دی ہیں جبکہ کچھ روز قبل نیب لاہور کے سامنے اس سلسلے میں مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عدلیہ سے اس بڑے فراڈ کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کرتے ہیں جبکہ آئندہ چند دنوں میں زیورات، جائیداد اور گاڑیاں فروخت کرکے فرم میں سرمایہ کاری کرنے والے تاجروں، شہریوں اور جیولرز کے مکمل کوائف ملک کی تاجر تنظیموں کو فراہم کریں گے اور ان کے تعاون سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔