پی ٹی اے کا بغیر سرٹیفکیٹ ٹیلی کام ایکوپمنٹ کی فروخت اور استعمال کیخلاف انتباہ

1008

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے عوام سے کہا ہے کہ وہ بغیر اجازت یا سرٹیفیکیٹ آف کمپلائنس (سی او س) ٹیلی کام ایکوپمنٹ کی فروخت اور استعمال سے گریز کریں۔

پی ٹی اے نے اپنے ایک بیان میں عوام کو ہدایت کی ہے کہ سیکشن 29 ٹیلی کام ری آرگنائزیشن ایکٹ 1996ء کے تحت ایسے موبائل فون، جی ایس ایم ایمپلی فائرز، بوسٹرز، رپیٹرز اور سم باکس وغیرہ کو باقاعدہ اجازت، ٹائپ اپروول، سی او سی نہ ہونے کی صورت میں ہر گز نہ خریدیں۔

پی ٹی اے کے مطابق ایسی غیر معیاری ڈیوائسز نہ صرف انسانی صحت و قومی سلامتی کے لئے نقصان دہ ہیں بلکہ ٹیلی کام سروس کے معیار میں خلل پیدا کرنے کا بھی سبب بن رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے پی ٹی اے کا گوگل اور وکی پیڈیا کو نوٹس جاری

پی ٹی اے نے 24 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فونز بنانے کی اجازت دے دی

جعلی سوشل میڈیا اکائونٹس پر کیا کارروائی کی؟ ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے جواب طلب

علاوہ ازیں ایسی تمام ویب سائیٹس اور ای کامرس پلیٹ فارم، جو ایسی ڈیوائسز کی تشہیر یا فروخت کر رہے ہیں، کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹیلی کام ری آرگنائزیشن ایکٹ کی دفعہ 31 کے مطابق قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے اپنی متعلقہ ویب سائیٹس سے ایسا تمام مواد ہٹا دیں۔

پی ٹی اے کے قواعد کے مطابق سیلولر موبائل آپریٹرز (سی ایم اوز) اور پی ٹی اے ٹائپ اپروول ہولڈرز کو جی ایس ایم بوسٹر درآمد کرنے اور صارفین کے احاطے میں انسٹال کرنے کی اجازت ہے۔ ایکٹ کے تحت ایسے صارفین جو انفرادی طور پر بوسٹرز یا ایمپلی فائر کی انسٹالیشن میں ملوث ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

کوریج اور کوالٹی آف سروس (کیو او ایس) سے متعلقہ معیارات کے حوالے سے پی ٹی اے نے متاثرہ علاقوں میں نیٹ ورک کوریج اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے سی ایم اوز کو ہدایات جاری کی ہیں۔ پی ٹی اے نے لائسنس کی تجدید کے ذریعے آپریٹرز کے لئے کوریج کی ذمہ داریوں اور کوالٹی آف سروس کے معیارات میں بھی ترمیم کی ہے۔

پی ٹی اے نہ صرف خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے بلکہ عوام کو بھی وقتا فوقتا ہدایت جاری کرتا ہے کہ وہ قابل اطلاق قوانین کے مطابق کسی قسم کی تکلیف اور قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے ایسے غیر قانونی جی ایس ایم بوسٹرز، ایمپلی فائر کی خریداری یا استعمال نہ کریں جو کسی غیر رسمی چینلز کے ذریعے درآمد شدہ یا خریدے گئے ہوں۔ منظور شدہ ایکوپمنٹ پی ٹی اے کی وئب سائیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here