پاکستان کے لارج سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کی شرح نمو میں 11.4 فیصد اضافہ ریکارڈ

708

اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران پاکستان کے لارج سکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) سیکٹر کی شرح نمو میں 8.16 فیصد جبکہ دسمبر 2020ء کے دوران 11.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019ء کے مقابلہ میں دسمبر 2020ء کے دوران ایل ایس ایم سیکٹر کی شرح نمو 11.40 فیصد تک بڑھ گئی۔

پی بی ایس کے مطابق دسمبر 2020ء کے دوران لارج سکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کا ایل ایس ایم آئی کوانٹم انڈیکس نمبر 167.21 پوائنٹس پر ریکارڈ کیا گیا جو دسمبر 2019ء کے دوران 150.11 پوائنٹس پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اسی طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ (جولائی تا دسمبر 2020ء) کے دوران بڑے صنعتی اداروں کی شرح نمو میں 8.16 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا اور صنعتی پیداوار کا کوانٹم انڈیکس نمبر گزشتہ سال کے 132.49 پوائنٹس سے بہتر ہو کر 143.30 پوائنٹس ہو گیا۔

ماہانہ اعتبار سے نومبر 2020ء کی نسبت دسمبر 2020ء کے دوران صنعتی شرح نمو میں 13.51 فیصد بہتر ریکارڈ کی گئی۔

دسمبر 2020ء کے دوران جن صنعتوں میں مثبت شرح نمو رہی، ان میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی شرح نمو میں 3.5 فیصد، فوڈ بیورجز اور تمباکو میں 17.72 فیصد، پٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں 23.91 فیصد اور ادویہ سازی کی پیداوار میں 13.82 فیصد اضآفہ ہوا۔

اسی طرح کیمیکلز انڈسٹری کی شرح نمو میں 16.95 فیصد، آٹو موبائلز سیکٹر 43.91 فیصد، نان مٹیلک منرلز 17.52 فیصد، فرٹیلائزر سیکٹر 11.98 فیصد، پیپر بورڈ 8.93 فیصد اور ربڑ انڈسٹڑی کی شرح نمو میں 8.24 فیصد اضافہ ہوا۔

دوسری جانب دسمبر 2020ء کے دوران الیکٹرونکس انڈسٹری کی شرح نمو میں 35.59 فیصد، چمڑے کی مصنوعات 40.55 فیصد، انجنیئرنگ 23.93 فیصد، لکڑی اور فرنیچر سازی کی شرح نمو میں 30.20 کمی ریکارڈ کی گئی۔

ادھر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ صنعتی شعبہ اب پائیدارترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے، گزشتہ دسمبر کے دوران ملک میں بڑے پیمانے پر صنعت کی شرح نمو میں پچھلے سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں 11.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ رواں مالی سال کے دوران یہ دوسرا مہینہ ہے جس میں بڑے درجے کی پیداواری صنعتوں کی شرح نمو 10 فیصد سے زائد رہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here