اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران کاروں کی فروخت میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعدادوشمار کے مطابق کاروں کی مجموعی فروخت گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے 69 ہزار 189 یونٹس کے مقابلے میں رواں مالی سال کی اسی مدت میں 81 ہزار 569 یونٹ رہی۔
ماہانہ اعتبار سے دیکھا جائے تو جنوری2020 ء میں 10 ہزار 95 کاروں کے یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں جنوری 2021ء میں کاروں کی فروخت 14 ہزار 543 یونٹ ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے:
’ٹینک بنا رہے ہیں، کاریں نہیں بنا سکتے‘
مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں پاکستان میں کتنی کاریں فروخت ہوئیں؟
سال 2020ء: دنیا بھر میں سب سے زیادہ کاریں کس کمپنی نے فروخت کیں؟
زیر جائزہ عرصے کے دوران ہونڈا سوک اور سٹی ملک بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہوئیں، جن کی فروخت 59 فیصد بڑھ کر 14 ہزار 21 یونٹ رہی۔
1300 سی سی گاڑیوں کی فروخت میں مجموعی طور پر 63 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سات ماہ کے دوران ٹویوٹا کرولا کی فروخت میں 34 فیصد کمی ہوئی اور اس کے ملک بھر میں 9 ہزار 952 یونٹس فروخت ہو سکے۔
ایک ہزار سی سی گاڑیاں 18 فیصد مجموعی اضافے کے ساتھ سوزوکی ویگن آر اور سوزوکی کلٹس کی فروخت بالترتیب 8 فیصد اور 33 فیصد بڑھ کر 8 ہزار 987 اور 6 ہزار 794 یونٹ رہی۔
سوزوکی آلٹو 660 سی سی کی فروخت میں 21 فیصد کمی کی وجہ سے ایک ہزار سی سی سے کم کے درجے کی گاڑیوں میں 19 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سوزوکی بولان کی فروخت 36 فیصد اضافے سے 4 ہزار 568 یونٹ رہی۔
جولائی تا جنوری کے دوران جیپوں کی فروخت میں 137 فیصد جبکہ پک اَپس کی فروخت میں 32 فیصد، ٹو اور تھری وہیلرز کی فروخت میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔ جنوری 2021ء میں ہائی لکس اور ایس یو ویز کی فروخت میں بالترتیب پانچ فیصد اور 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔