ایوی ایشن ڈویژن کے 15 منصوبوں کیلئے 56 کروڑ 62 لاکھ کے فنڈز جاری

730

اسلام آباد۔ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران 12 فروری 2021ء تک ایوی ایشن ڈویژن کے 15 منصوبوں کیلئے 56 کروڑ 62 لاکھ 23 ہزار روپے جاری کر دیئے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے رواں سال پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ایوی ایشن کے شعبے کیلئے ایک ارب 32 کروڑ 8 لاکھ 79 ہزار سرکاری شعبہ روپے کے فنڈز مختص کیے تھے۔

پی ایس ڈی پی کے تحت بجٹ میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور میں دو منزلہ ہاسٹل / بیرک کی تعمیر اور تیسری منزل پر تفریحی ہال اور اس سے وابستہ سہولیات کی فراہمی کیلئے چھ کروڑ 19 لاکھ 23 ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کیمپ کی تعمیر کیلئے پانچ کروڑ روپے اور چھ کروڑ 57 لاکھ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں اور بالترتیب میس اور اس سے منسلک سہولیات کے ساتھ ساتھ اے ایس ایف اہلکاروں کیلئے بیرک رہائش گاہوں کی تعمیر بھی اس میں شامل ہے۔

فیصل آباد ایئر پورٹ پر اے ایس ایف کیلئے دو منزلہ بیرکوں کی تعمیر کیلئے چھ کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، دو کروڑ 12 لاکھ روپے کی لاگت سے دو منزلہ ڈائریکٹر ساﺅتھ سیکرٹریٹ کے دفاتر بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

کراچی ائیرپورٹ پر اے ایس ایف ہیڈکوارٹرز اور اس سے متلعقہ دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے اور پانی کو ذخیرہ کرنے والے قصانہ ڈیم کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ملتان ایئرپورٹ پر میس، تفریحی ہال اور اے ایس ایف اہلکاروں کیلئے تین منزلہ رہائشی بیرک کی تعمیر کیلئے نو کروڑ 93 لاکھ 67 ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔

کراچی اور ملتان ائیرپورٹس پر موسم کی نگرانی کیلئے جدید ریڈار کی تنصیب کیلئے ساڑھے پانچ، پانچ کروڑ روپے، نئے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کیلئے پانچ کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

کراچی میں ریورس لنکیج پراجیکٹ کیلئے چار کروڑ 10 لاکھ روپے استعمال کیے جائیں گے، محکمہ موسمیات اور مار مارہ ریسرچ سنٹر کے مابین اے ایس ایف اکیڈمی  کراچی کی اپ گریڈیشن کیلئے ایک کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

چترال ایئرپورٹ پر اے ایس ایف اہلکاروں کیلئے بیرکس کی تعمیر کیلئے دو کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ میس اور اس سے منسلک سہولیات بھی تعمیر کی جائیں گی۔

اسی طرح کوئٹہ ہوائی اڈے پر دو منزلہ بیرک کی تعمیر کیلئے نو کروڑ روپے رکھے گئے جس کے ساتھ انسپکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے کارپورل کے لئے تیسری منزل کی تعمیر، علیحدہ میس اور دیگر متعلقہ سہولیات کی فراہمی بھی شامل ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here