برلن : جرمنی کی برآمدات میں سال 2020ء کے دوران 9.3 فیصد کمی ہوئی جو عشرے کی کم ترین شرح اور اس کی وجہ کورونا وائرس لاک ڈائون ہے۔
سال 2020ء کے دوران برآمدات کا حجم ایک کھرب 21 ارب یورو (ایک کھرب 46 ارب ڈالر) رہا جبکہ 2019ء کے دوران ایک کھرب 33 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے:
جرمنی پاکستان کو 1.95 ارب روپے امداد دیگا، معاہدے پر دستخط
جرمنی کا بھی فیس بک، گوگل پر ٹیکس لگانے کا عندیہ
جرمنی میں بے روزگاری کی شرح 6 فیصد، لفتھانسا ایئر کو 2.1 ارب یورو خسارہ، ملازمین کو فارغ کرنے کا عندیہ
جرمن ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پیداواری، کاروباری، سفری اور دیگر سرگرمیوں کے تعطل کی وجہ سے جرمن معیشت بھی دنیا بھر کی مانند شدید متاثر ہوئی۔
سال 2020ء کے دوران برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 9.3 فیصد سے زیادہ کمی ہوئی جو عشرے کی کم ترین سطح ہے۔ اس سے قبل عالمی مالیاتی بحران کے دوران 2009ء میں جرمن برآمدات میں 18 فیصد کمی ہوئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران درآمدات بھی 7.1 فیصد کم ہو کر ایک کھرب تین ارب یورو تک رہیں جبکہ تجارتی منافع ایک کھرب 79 ارب 10 کروڑ یورو رہا جبکہ 2019ء میں جرمنی کو دو کھرب 24 ارب یورو تجارتی منافع حاصل ہوا تھا۔
سال 2020ء کے دوران جرمنی نے سب سے زیادہ برآمدات امریکا کو کیں جن کا حجم ایک کھرب تین ارب یورو رہا جبکہ چین 96 ارب یورو کے ساتھ جرمن مصنوعات کا دوسرا بڑا جبکہ فرانس 91 ارب یورو کے ساتھ تیسرا بڑا خریدار رہا۔