اسلام آباد: مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کیلئے ایک اور بری خبر یہ ہے کہ بجلی 1.53 روپے فی یونٹ جبکہ گیس 13.42 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کر دی گئی ہے۔
بدھ کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 53 پیسے اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نیپرا نے نوٹی فکیشن میں کہا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ دسمبر 2020ء کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جبکہ صارفین سے یہ اضافہ فروری 2021ء کے بلوں میں وصول کیا جائے۔ تاہم نیپرا کے مطابق بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ (جنوری) میں بھی حکومت نے بجلی ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کی تھی، نیپرا نے دسمبر 2020ء کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سوئی سدرن صارفین کیلئے گیس مہنگی
دوسری جانب بجلی کے بعد سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں دو فیصد کے حساب سے 13.42 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کر دیا گیا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے رواں مالی سال کیلئے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے صارفین کی تمام کیٹگریز کیلئے گیس کی قیمت کا 644.84 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پر عبوری تعین کر دیا ہے۔
اوگرا نے رواں مالی سال کیلئے تخمینہ شدہ محصولات کی ضرورت کیلئے ایس این جی پی ایل کی درخواست نمٹاتے ہوئے تخمینہ شدہ ریونیو میں 4352 ملین روپے کی کمی کا بھی عبوری تعین کیا ہے۔
کمپنی نے گیس کی قیمت 123 فیصد اضافہ کے ساتھ 1404.92 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی درخواست کی تھی تاہم اوگرا نے دو فیصد اضافہ کے ساتھ گیس کی قیمت کا تعین 644.84 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کیا ہے۔
اوگرا نے کہا ہے کہ قیمت کے عبوری تعین کا معاملہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے اور کسی قسم کی نظرثانی کے حوالہ سے وفاقی حکومت کی ہدایت موصول ہونے کے بعد اوگرا نوٹی فکیشن جاری کرے گی، اس وقت تک ہر کیٹگری کے مطابق موجودہ قیمت برقرار رہے گی۔