’پاکستان افغان صوبہ قندہار میں ٹیکنالوجی یونیورسٹی قائم کرے گا‘

پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند افغان طلبا کیلئے جامعات کے دروازے کھولنے کیلئے تیار ہیں: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا دوسری یوتھ انٹرپرینیورز کانفرنس سے خطاب

536

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ملک افغانستان کے صوبہ قندہار میں ٹاپ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کامسیٹس کا کیمپس قائم کرنا چاہتا ہے۔

گزشتہ روز سنٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) کے زیر اہتمام منعقدہ دوسری یوتھ انٹرپرینیورز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند افغان طلبا کیلئے پاکستان کی تمام جامعات کے دروازے کھولنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں سائنسی اور انکیوبیشن مراکز قائم کرنے کیلئے بھی تیار ہے کیونکہ صرف معیاری تعلیم اور روشن خیالی ہی ایک روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنا سکتی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں ملکوں کے نوجوانوں پر ماضی کے تلخ تجربات کو فراموش کرنے اور بہتر مستقبل کے لئے مل کر کام کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے جس سے عہدہ برآ ہونے کیلئے جدت کو اپنانا اور ماضی سے سبق سیکھنا ہو گا۔

اس موقع پر پاکستان میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی ایک دوسرے سے باہم جڑے ہوئے ہیں لہٰذا دونوں ممالک کو باہمی فوائد کیلئے مل کر کام کرنا چاہیئے۔

نجیب اللہ علی خیل نے مزید کہا کہ پاک افغان شراکت داری اور بالخصوص عوامی روابط کے ذریعے نمایاں پیشرفت ہوئی ہے، افغان سفیر نے امید ظاہر کی کہ سرکاری اور نجی شعبے کے مشترکہ منصوبوں سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

افغان سفیر نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان باہمی تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لئے اس طرح کے اجلاس اور نوجوانوں کے مابین روابط کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار امن تمام افغانوں کا بنیادی مطالبہ اور خواہش ہے اور یہ تشدد اور جنگ بندی کو کم کرنے سے ہی ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف کے نوجوان قیام امن، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور افغانستان کی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here