اسمگل ہونے والی چھ اشیاء کی قانونی طریقے سے درآمدات میں 55 فیصد اضافہ

620

لاہور: جاری مالی سال 2020-21ء کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران ملک میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے سمگل شدہ مصنوعات کی آمد میں کمی ہوئی ہے۔

پاکستان کسٹمز کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سات ماہ کے دوران سمگل کی جانے والی چھ مصنوعات کی باضابطہ درآمدات میں 55.51 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، ان مصنوعات میں گرین ٹی، بلیک ٹی، ٹائر، ٹیکسٹائل، الیکٹرانک مصنوعات اور پام آئل شامل ہے، عموماََ یہ مصنوعات سمگل کرکے پاکستان لائی جاتی تھیں لیکن سخت نگرانی کے نظام اور ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے ان کی قانونی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

سمگلنگ میں ملوث کسٹمز اہلکاروں کا تبادلہ

چھ ماہ میں پلاسٹک مصنوعات کی درآمدات پر ایک ارب 11 کروڑ ڈالر خرچ

پاکستان کسٹمز کے اعدادوشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ جاری مالی سال کے جولائی تا جنوری تک کی مدت میں مذکورہ چھ مصنوعات کی درآمدات پر چھ کھرب 59 ارب 93 کروڑ روپے زرمبادلہ خرچ کیا گیا جبکہ گزشتہ برس کے پہلے سات ماہ کے دوران مذکورہ مصنوعات کی درآمدی ویلیو چار کھرب 24 ارب 35 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی۔

جولائی تا جنوری کے دوران ان چھ مصنوعات سے درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں آمدن میں بھی 40.19 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ برس کے سات ماہ کے ایک کھرب 38 ارب 95 کروڑ 60 لاکھ روپے کے مقابلے میں ایک کھرب 94 کروڑ 81 لاکھ 30 ہزار روپے ریکارڈ کیا گیا۔

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت مذکورہ بالا مصنوعات کی درآمدی ویلیو میں 51.15 فیصد کمی آئی جو گزشتہ برس کے دو کھرب 99 ارب 20 کروڑ 80 لاکھ روپے کے مقابلے میں جاری مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران ایک کھرب 46 ارب 16 کروڑ روپے رہی۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق ٹائرز کے علاوہ زیادہ تر مصنوعات کی پیداوار میں منفی شرح نمو رہی جو اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ درآمدات کے ذریعے طلب کو پوری کیا جا رہا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات اور آٹو پارٹس سے متعلق اعدادوشمار جاری کیے گئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here