اسلام آباد: حکومت نے سرکاری زمینوں پر قبضے روکنے کیلئے نیشنل ایسیٹ منیجمنٹ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے مجوزہ قانون کا مسودہ وزارتِ قانون کو بھجوا دیا گیا ہے جس کی منظوری کے بعد مسودے کو قانونی شکل دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدرات وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں قبضہ مافیا کے خلاف جاری مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مختلف وزراء نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اور ریلوے وغیرہ جیسے سرکاری محکموں کی ہزاروں ایکڑ اراضی اب بھی غیرقانونی قبضے میں ہے جبکہ گزشتہ اڑھائی سال میں اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔
کابینہ کے سامنے پنجاب میں واگزار کرائی جانے والی اراضی کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پنجاب میں اب تک 210 ارب روپے کی زمین واگزار کرائی گئی ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ بدقسمتی سے ماضی میں ناصرف قبضہ مافیا کی سرکاری سطح پر سرپرستی کی گئی بلکہ بعض سیاسی پارٹیوں کی شخصیات بھی غیر قانونی قبضوں میں ملوث رہی ہیں، اب تک 36 سیاسی شخصیات سے 24 ارب روپے مالیت کی آٹھ ہزار ایکٹر اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔
اجلاس کے سامنے سابق حکومت سے تعلق رکھنے والی مختلف شخصیات اور ان کے قبضے سے واگزار کرائی جانے والی اراضی کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ سرکاری اراضی کا مکمل ریکارڈ رکھنے، سرکاری املاک کوغیرقانونی قبضوں سے واگزار کرانے اور ان کا موثر استعمال یقینی بنانے کے لئے نیشنل ایسیٹ منیجمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے مجوزہ قانون کا مسودہ وزارتِ قانون کو بھجوا دیا گیا ہے۔ وزارتِ قانون کی منظوری سے مسودے کو قانون کی شکل دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔