پاکستان میں موبائل فونز مینوفیکچرنگ کیلئے قواعدوضوابط متعارف

مقامی طور پر تیار کی جانے والی ڈیوائس پر 'میڈ ان پاکستان' لیبل لازم ہونا چاہئے، میوفیکچرنگ کی ابتدائی اجازت 10 سالوں کیلئے ہو گی، رولز 25 جنوری 2021ء سے نافذالعمل ہو چکے، پی ٹی اے

1264

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کے حوالے سے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) ضوابط کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ قواعدوضوابط 25 جنوری 2021ء سے نافذ العمل ہو چکے ہیں اور ان کا مقصد پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی پیداوار کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

پی ٹی اے کے قواعدوضوابط کے مطابق تمام ڈیوائسز آئی ٹی یو ٹیلی کمیونیکیشن سٹینڈرڈائزیشن سیکٹر (آئی ٹی یو ٹی) کے تکنیکی معیارات کے مطابق تیار کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: 

موبائل فونز کی درآمدات میں ایک ہزار فیصد اضافہ

پاکستان میں سالانہ کتنے کروڑ موبائل فون فروخت ہوتے ہیں؟

موبائل فونز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ کیلئے پالیسی منظور

2023ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں موبائل فون انڈسٹری کا حصہ 6.6 فیصد ہو گا

مقامی طور پر تیار کی جانے والی ڈیوائس پر ‘میڈ ان پاکستان’ لیبل لازم ہونا چاہئے، اتھارٹی پاکستان میں موبائل ڈیوائسز بنانے کی اجازت کے لئے میرٹ پر درخواستوں کا جائزہ لے گی۔

اہم عوامل میں تکنیکی قابلیت، درخواست گزار انتظامیہ کا تجربہ، اسٹاف کے اہم ممبران اور کاروبار میں مقامی شرکت سمیت موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ کے لئے درخواست گزار کے کاروباری منصوبہ کی تکنیکی اہمیت کا تعین کیا جائے گا تاکہ درخواست دہندہ کو موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ کی اجازت دی جا سکے۔

مقامی طور پر موبائل فونز بنانے کیلئے کمپنی کو دی جانے والی اجازت کی ابتدائی مدت 10 سال تک ہو گی، یہ ضوابط پی ٹی اے کی ویب سائیٹ www.pta.gov.pk پر بھی دستیاب ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here