اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے عام آدمی کو مناسب اور معقول نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزارت صنعت و پیداوار کو ملکی منڈیوں میں چینی کے ذخائر، اس کی فراہمی اور قیمت کی مسلسل نگرانی کی ہدایت کی ہے۔
سوموار کو نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کا اجلاس وزیر خزانہ کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں بالخصوص آٹا، چکن، چینی اور خوردنی تیل سمیت روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء کی قیمتوں کے رحجان کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ جنوری 2021ء میں صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں سالانہ بنیادوں پر 5.7 فیصد کمی ہوئی۔ اجلاس میں ضروری اشیا کی قیمتوں کی موثرنگرانی پر متعلقہ وزارتوں، محکموں اور صوبائی حکومتوں کی کوششوں کو سراہا گیا اور عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے اسی رفتارسے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے اجلاس کے شرکاء کو ملک میں گندم کے ذخائر کی صورت حال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں مقامی کھپت کیلئے گندم کے کافی اور مناسب ذخائر موجود ہیں، اسی طرح صوبوں کی جانب سے گندم کے یومیہ ریلیز کی صورت حال بھی مستحکم ہے۔
پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کو آٹے اور چینی کی قیمتوں، دونوں اشیاء کی ذخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ اور سمگلنگ پر کڑی نگاہ رکھنے کی ہدایت کی تاکہ دونوں اشیاء کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔
سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بین الاقوامی منڈی میں پام اور سویا بین آئل کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ اس کے نتیجہ میں ملک میں خوردنی تیل کی قیمتوں پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں تاکہ خوردنی تیل کی ملکی قیمتوں پر اس کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ چینی کی درآمد کیلئے انتظامات کئے جا رہے ہیں جس سے ملکی مارکیٹ میں چینی کی ہموار فراہمی ممکن ہو گی۔ تازہ تخمینوں کے مطابق جاری کرشنگ سیزن میں چینی کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔
وزیرخزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار کو ملکی منڈیوں میں چینی کے ذخائر، اس کی فراہمی اور قیمت کی مسلسل نگرانی کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخرامام، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود، صوبائی چیف سیکرٹریز، سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار، سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، ایڈیشنل سیکرٹری منصوبہ بندی ، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین مسابقتی کمیشن آف پاکستان، ممبر پاکستان بیورو برائے شماریات، ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن، ایم ڈی پاسکو، ممبر نیشنل اکائونٹس پی بی ایس اور وزارت خزانہ کے سینئیر افسران نے شرکت کی۔