اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ جاپان پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان کو 4.57 ملین ڈالر کی امداد دے رہا ہے جس سے دو کروڑ 36 لاکھ 60 ہزار ویکسین ڈوز خریدی جائیں گی اور 2021ء میں انسداد پولیو مہمات میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو ویکسین کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ فنڈز کی فراہمی کیلئے حکومتِ جاپان، یونیسیف اور جاپان انٹرنیشنل کارپوریشن ایجنسی (جائیکا) کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔ ملک سے پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے حتی کہ حکومت کورونا کی عالمی وبا جیسے سخت حالات میں بھی انسدادِ پولیو مہمات کا کامیابی سے انعقاد کر رہی ہے۔
پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر میٹسوڈا کونی نوری نے کورونا وبا کے پھیلاﺅ کے باوجود قطرے پلانے والے پولیو ورکرزکو ان کی بہادری اور ان تھک کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جاپان، یونیسیف کے ساتھ مشترکہ کوششوں سے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستانی عوام کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گی۔
اس موقع پر جائیکا کے سربراہ شیگے کی فوروٹا نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود انسدادِ پولیو مہمات کا انعقاد حکومتِ پاکستان کا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے، اس گرانٹ کے ذریعے یونیسیف پولیو وائرس سےمتاثرہ علاقوں میں رہنے والے بچوں کیلئے پولیو سے بچائو کی ویکسین خریدے گا۔ اگرچہ پولیو سے مکمل چھٹکارا حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ ہے تاہم ہم سب مل کر اس ہدف کے جلد از جلد حصول کیلئے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔
سربراہ یونیسیف ایدہ گرما نے حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کورونا وبا کے باعث مارچ سے جولائی تک 39 ملین بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے نہیں دیئے جا سکے جس سے بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی۔ تاہم پولیو پروگرام کی جدوجہد سے جولائی کے بعد دوبارہ انسدادِ پولیو مہمات کا انعقاد ممکن ہوا۔
یہ بھی پڑھیے:
جاپان سے پاکستان کو ترسیلات زر میں 52.1 فیصد اضافہ
’500 سے زائد جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آنا چاہتی ہیں‘
جاپان سکھر میں موسمیاتی ریڈار کی تنصیب کیلئے تین ارب کی گرانٹ دیگا
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ جاپان سے ملنے والی گرانٹ سے انسدادِ پولیو مہمات میں بہتری آئے گی اور بچوں کی قوت مدافعت میں اضافے کے ذریعے پولیو کے خاتمے کے ہدف کے حصول میں آسانی آئے گی۔ پاکستان کو موجودہ وقت میں پولیو کے خاتمے کے سلسلے میں بیشتر چیلنجز کا سامنا ہے۔
19 جنوری 2021ء تک کے اعدادو شمار کے مطابق ملک میں پولیو کے 84 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں بلوچستان سے 26، خیبرپختونخوا سے 22، سندھ سے 22، اور پنجاب سے 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔
کورونا وبا کے باعث مارچ سے جولائی 2020 کے وسط تک ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہمات کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا تاہم جولائی کے وسط کے بعد ملک بھر دوبارہ سے پولیو مہمات کا آغاز کر دیا گیا۔
حکومتِ جاپان 1996 سےاب تک پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان پولیو پروگرام کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ اس دوران حکومتِ جاپان، یونیسیف کے ذریعے پاکستان کو 226.37 ملین ڈالر کی گرانٹ اور قرضہ جات کے ذریعے پولیو پروگرام کیلئے امداد فراہم کر چکی ہے۔