اسلام آباد: جاری مالی سال کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر سروسز و کال سنٹرز وغیرہ سمیت آئی ٹی کی خدمات کی قومی برآمدات میں 38.16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کی پرفارمنس رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2020ء) کے دوران آئی ٹی برآمدات کا حجم 64 کروڑ 89 لاکھ 40 ہزار ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا نومبر کے دورا ن آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس کی برآمدات سے 46 کروڑ 97 لاکھ 13 ہزار ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
کیا انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی پاکستان کی ایم آئی ٹی بن سکتی ہے؟
پاکستان ڈیجیٹل ادائیگی کے جدید نظام رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل
پشاور میں 20 منزلہ ڈیجیٹل کمپلیکس کیلئے وفاق کا 16 کنال اراضی دینے کا عندیہ
اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں کے دوران برآمدات میں 17 کروڑ 92 لاکھ 27 ہزار ڈالر یعنی 38 فیصد سے زیادہ کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے حکام نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت پاکستان کی معیشت میں نمایاں مقام کی حامل ہے۔ حکومت کی سرپرستی کے نتجہ میں آئی ٹی کے شعبہ نے نمایاں ترقی کی ہے اور گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے دوران آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس کی برآمدات میں 38 فیصد سے زیادہ کا اضافہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی بھر پور معاونت سے تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد حاصل ہوئی ہے۔ آئی ٹی کی صنعت کا سب سے بڑا سرمایہ ہنرمند اور پڑھی لکھی افرادی قوت ہے جس کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔