اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وفات پا جانے والے کسی بھی پاکستانی شہری کے ورثا کو جائیداد کی قانونی طریقے سے منتقلی کے لئے آسان ترین نظام وضع کر دیا جس کے تحت متوفی کے قانونی ورثا کو جائیداد کی منتقلی کا عمل سالوں کی بجائے اب 15 دنوں میں مکمل ہو سکے گا۔
جمعرات کو لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اور وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے نادرا کی جانب سے وراثتی سرٹیفکیٹ کا 15 دن میں اجراء خوش آئند قرار دیا، انہوں نے کہا کہ حکومت عام لوگوں کیلئے آسانیاں پید اکرنے کی کوششیں کر رہی ہے اور اصلاحات لا رہی ہے تاکہ عام شہری مستفید ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں قبضہ گروپ ہیں جو قانون شکنی کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں اور متاثرہ افراد پیسے دے کر قبضہ چھڑاتے ہیں۔ جب عدالتی نظام بہتر کام کرے گا تو جرائم میں کمی آئے گی۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ خواتین سے متعلق وراثتی قوانین میں بہتری لائی جائے گی۔ ضابطہ دیوانی میں اصلاحات کا فائدہ عوام کو پہنچانے کیلئے متعلقہ فریقین کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ ضابطہ فوجداری کے قوانین میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عدالتی نظام میں بہتری کیلئے کریمنل جسٹس سسٹم کی اصلاحات اہم ہیں۔ موجودہ حکومت عدالتی نظام کو بہتر کر رہی ہے جس میں کریمنل جسٹس سسٹم کی اصلاحات سب سے اہم ہیں۔
قبل ازیں وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اور وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجراء کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا کہ لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اور وراثتی سرٹیفکیٹ قانون سب سے اہم ہے، وراثتی سرٹیفکیٹ اب سات سالوں کی بجائے 15 روز میں جاری ہو گا، وزارت قانون و انصاف نے نادرا کے تعاون سے سویٹ مرکز قائم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نظام کا مقصد عوام دوست قوانین میں اصلاحات اور فوری انصاف کی فراہمی ہے۔ وزارت قانون دن رات عوامی مفاد کیلئے قانون سازی کرنے کیلئے کوشاں ہے اور ہماری کارکردگی کی شرح 99.9 فیصد ہے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز نے قانونی اصلاحات کیلئے ہماری حوصلہ افزائی کی۔ وزیراعظم کے وژن کے مطابق قانون سازی کو سادہ اور عام فہم بنا رہے ہیں۔
وزارت قانون و انصاف کے ترجمان کے مطابق قانون سازی کا سب سے اہم پہلو ”لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن (جانشینی) سرٹیفکیٹس ایکٹ 2020“ تھا جسے پارلیمان کی منظوری کے بعد فروری 2020ء میں نافذ کر دیا گیا تھا۔
مذکورہ ایکٹ میں وفات پا جانے والے شہری کی منقولہ و غیرمنقولہ جائیداد کی قانونی ورثا کو منتقلی جیسے پیچیدہ مسئلے کو آسان بنایا گیا ہے، وزارت قانون و انصاف متوفی کے قانونی ورثا کی طرف سے دی گئی درخواست کے بعد انہیں 15 روز کے اندر اندر لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اور جنشینی کا سرٹیفکیٹ جاری کر دے گی۔
ترجمان کے مطابق جانشینی سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے اشتراک سے سہولت یونٹ قائم کرنے کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ نادرا ملکی تاریخ میں پہلی باربائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے جانشینی سرٹیفکیٹ اور لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن کا اجراء کرے گا، نادرا کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق سے جائیداد کی منتقلی کے دوران کسی بھی قسم کے دھوکے یا فراڈ کا امکان مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ ماضی میں شہریوں کو ایسی دستاویزات کے حصول کے لئے کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ سات سال تک عدالتوں کے چکر لگانے پڑتے تھے لیکن موجودہ حکومت کے اس تاریخی اقدام سے شہریوں کو دستاویزات کے حصول میں صرف اور صرف 15 دن لگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرانے نظام کے تحت قانونی ورثا کو دستاویزات کے حصول کے لئے عدالتوں کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہونا پڑتا تھا لیکن نئے نظام میں اگر قانونی وارث کسی وجہ سے خود حاضر نہیں ہو سکتا یا بیرون ملک مقیم ہے تو پھر بھی اسے متعلقہ دستاویزات جاری کی جا سکیں گی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس عمل سے جہاں وقت کے ضیاع اور پیسوں کی بچت ہو سکے گی وہاں عدالتی نظام پر پڑنے والے کام کے اضافی بوجھ میں بھی بڑی حد تک کمی واقع ہو سکے گی۔