لاہور: پاکستان میں رواں مالی سال 2020-21ء کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران گزشتہ مالی کی اسی مدت کے مقابلہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 30 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے حوالے سے مرتب کی گئی رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر 2020ء کے دوران پاکستان میں مجموعی طور پر 95 کروڑ 20 لاکھ ڈالر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 30 فیصد کم ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
مسلسل پانچ ماہ سرپلس رہنے کے بعد 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کرنٹ اکائونٹ خسارہ
پہلی ششماہی، پاور جنریشن سیکٹر میں 43 کروڑ 49 لاکھ ڈالر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 2019-20ء کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان میں کی جانے والی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب 35 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھا۔
پہلی ششماہی کے دوران کورونا وائرس کے منفی معاشی اثرات کے ساتھ پورٹ فولیو سرمایہ کاری کے انخلاء نے بھی ایف ڈی آئی کی بیلنس شیٹ کو متاثر کیا، جولائی تا دسمبر 2020ء کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں نے 24 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان سے نکال لی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں یہ حجم محض ایک کروڑ 88 لاکھ ڈالر تھا۔
پہلی ششماہی کے دوران پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک چین تھا جس نے جولائی تا دسمبر 2020ء کے دوران 95 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی لیکن چینی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں نے چھ ماہ کے دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری کی مد میں 35 کروڑ 90 لاکھ نکال بھی لیے۔
تاہم چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے انخلاء میں گزشتہ سال کی نسبت معمولی کمی آئی، گزشتہ سال کی پہلی ششماہی میں چینی سرمایہ کاروں نے 39 کروڑ 60 لاکھ کی سرمایہ کاری کا انخلاء کر لیا تھا۔
براہ راست سرمایہ کاری کے لحاظ سے امریکا چھ کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے ساتھ دوسرے جبکہ برطانیہ چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، دونوں ممالک کی جانب پاکستان میں سرمایہ کاری میں بہتری آئی، گزشتہ سال کی پہلی ششماہی میں امریکا نے چار کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور برطانیہ نے پانچ کروڑ 80 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی تھی، متحدہ عرب امارات سے ایک کروڑ 63 لاکھ کی سرمایہ کاری آئی۔
چھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری بجلی، گیس ااور ائیر کنڈیشنگ کے سپلائی سیکٹر میں آئی جس کا مجموعی حجم 26 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھا، فنانشل اور انشورنس سیکٹرز میں 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری آئی۔