پشاور: خیبرپختونخوا حکومت وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر سبقت حاصل کرتے ہوئے پہلے سرکاری محکمے میں ای آفس سسٹم متعارف کرا دیا ہے جس کا مقصد سرکاری امور کی انجام دہی کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا اور بدعنوانی کو روکنا ہے۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاءاللہ بنگش نے کہا ہے کہ ڈیجییٹل خیبرپختونخوا کی جانب اہم قدم کے طور پر پہلے مرحلے میں محکمہ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے آفس سسٹم متعارف کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای آفس سسٹم وزیراعظم عمران خان کے ڈیجییٹل پاکستان وژن کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ سرکاری دفاتر کے امور کو پیپرلیس بنانے اور شفافیت لانے کے لیے ای آفس سسٹم متعارف کیا گیا ہے، اگلے مرحلے میں تمام سرکاری دفاتر میں یہ سسٹم متعارف کیا جائے گا اور دفتری امور کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای آفس سسٹم سے دفتری امور تیزی سے نمٹائے جا سکیں گے، سمریاں بھی آن لائن بھیجی جائیں گی۔ ای آفس سسٹم کے نفاذ سے ادارہ جاتی اصلاحات میں سہولت ہو گی اور کارکردگی بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
ای آفس سسٹم کے ڈیش بورڈز، وزیراعلیٰ کے مشیر اور سیکریٹری سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پاس بھی دستیاب ہوں گے اور مشیر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیکرٹری جب چاہیں گے ذاتی طور پر بھی کمپیوٹر کے ڈیش بورڈ پر موجود اس سسٹم کے ذریعے محکمے کے کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد کا رئیل ٹائم بنیادوں پر اسٹیٹس چیک کر سکیں گے۔
اس سلسلے میں محکمہ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا نے ای آفس کے ذریعے کارکردگی اور شفافیت کو بڑھانے کے لئے تمام سرکاری دفاتر کی کمپیوٹرائزیشن کا آغاز کر دیا ہے۔ا
ای آفس سسٹم کا مقصد خیبرپختونخوا کے تمام محکموں / منسلک محکموں / ڈائریکٹوریٹس اور خود مختار اداروں میں پیپر لیس فائل سسٹم کو نافذ کرنا ہے تاکہ روایتی فائل سسٹم کو ای آفس سسٹم سے تبدیل کیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ ای آفس ایک الیکٹرانک فائل سسٹم ہے جو سرکاری دفاتر میں روایتی فائل سسٹم کو ای فائل سسٹم / پیپرلیس ماحول میں بدل دیتا ہے۔ ای۔آفس سسٹم کی کامیابی دیگر محکموں کے لئے ایک اچھی مثال ثابت ہو گی۔