چھوٹے کاروباروں کو عالمی مارکیٹ سے منسلک کرنے کیلئے ریگولیٹری فریم ورک پر کام شروع

613

لاہور: سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کو مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں سے آن لائن مربوط رکھنے کیلئے ای کامرس ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل پر کام شروع کر دیا، فریم ورک مکمل ہونے پر ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹڈاپ) کو بھی فراہم کیا جائے گا۔

گزشتہ روز سمیڈا اور ٹڈاپ کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سمیڈا ہاشم رضا نے کی جبکہ ٹڈاپ ٹیم کی قیادت سیکرٹری ٹڈاپ احسن علی منگی کر رہے تھے۔

سمیڈا کے سی ای او نے اس موقع پر ٹڈاپ کو ایس ایم ایز کی سہولت کیلئے سمیڈا کی طرف سے کئے جانے والے مختلف اقدامات اور پروگراموں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے تناظر میں عالمی اور مقامی تجارت میں جو خلا پیدا ہو ا ہے اسے ای کامرس سے پورا کیا جا سکتا ہے ، ٹڈاپ اور سمیڈا مل کر مقامی ایس ایم ایز کو درپیش تجارتی خلاء کو پر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومتی احکاما ت کے مطابق سمیڈا کے تحت ایس ایم ایز کیلئے تشکیل دیے جانے والے ای کامرس ریگولیٹری فریم ورک سے یہ خلاء پُر ہو جائے گا اور ایس ایم ایز کو آن لائن مارکیٹنگ کا ایک موثر پلیٹ فارم میسر آ جائے گا۔

اس موقع پر ٹڈاپ کے سیکرٹری احسن علی منگی نے بتایا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کاٹیج انڈسٹری اور چھوٹے کاروباروں کی مقامی منڈیوں میں رسائی کو بہتر بنانے کیلئے بھی کام شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں ملک کے تمام کاروباری شہروں میں تجارتی نمائشوں کے انعقاد کا پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے کی پہلی نمائش اکتوبر 2021ء میں لائٹ انجینئرنگ سیکٹر سے متعلق منعقد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سمیڈا کے سی ای او سے درخواست کی کہ اس سیکٹر سے متعلقہ ایس ایم ایز کی مذکورہ نمائش میں شرکت کو ممکن بنانے کیلئے سمیڈا کی طرف سے بھی کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹڈاپ کی مقامی نمائشوں میں چھوٹی فرمز کی شرکت کو ممکن بنانے کیلئے اخراجات میں سبسڈی بھی دی جائے گی۔

علاوہ ازیں سیکرٹری ٹڈاپ نے بڑھوتری کی حامل ایس ایم ایز کی نشاندہی کیلئے بھی کہا اور بتایا کہ وہ ترقی پذیر ایس ایم ایز کیلئے ان کی ضرورت کے مطابق تین سالہ تربیتی پروگرامز کا سلسلہ شرو ع کرنا چاہتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here