اسلام آباد: کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے مسابقتی تجارتی باہمی معاہدہ مارکیٹ (Competitive Trading Bilateral Contract Market) کے ڈیزائن، اصولوں اور عمل درآمد کے منصوبے کی منظوری دے دی۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ پاور ڈویژن نے مسابقتی تجارتی باہمی معاہدہ مارکیٹ (سی ٹی بی سی ایم) کا ڈیزائن اجلاس میں پیش کیا اور اپنے عمل درآمد کے منصوبے سے بھی آگاہ کیا۔
پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایک میگاواٹ یا اس سے زیادہ کے بوجھ والے صارفین مسابقتی مارکیٹ میں حصہ لیں گے، یہ صارفین بجلی کی کل فروخت میں تقریباََ 16 فیصد نمائندگی کرتے ہیں، مارکیٹ مستحکم ہونے پر مزید صارفین شامل ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن نے گردشی قرضوں میں کمی سے متعلق عمل درآمد کی صورت حال پر نظر ثانی کی اور وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ وہ اس پروپوزل میں تمام متعلقہ امور شامل کریں اور فیصلے کے لئے ای سی سی کو باقاعدہ تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبد الحفیظ شیخ، مشیر پیٹرولیم ندیم بابر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت تجارت و سرمایہ کاری اور مختلف ڈویژنوں کے عہدیدار بھی موجود تھے۔