20 ملین ٹن ایل این جی منتقلی کرکے اینگرو ایلنجی ٹرمینل نے ریکارڈ قائم کر دیا

590

کراچی: اینگرو ایلنجی ٹرمینل ( ای ای ٹی ایل) اور اس کے شراکت دار ایکسیلیریٹ نے زیادہ تکنیکی اور جدید ایف ایس آر یو سیکوئیا (Sequoia) حاصل کرلیا ہے جو تمام انضباطی اور ایس ایس جی سی کی منظوری کے بعد 2021ء میں پورٹ قاسم پہنچنے کیلئے تیار ہے۔

 کمپنی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق نیا ایف ایس آر یو سیکوئیا (Sequoia) آنے کے بعد ٹرمینل کی گنجائش 150 ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد جبکہ ذخیرہ کرنے کی گنجائش 25 ہزار کیوبک میٹر سے زائد ہو جائے گی جس سے ملک میں گیس کی فراہمی میں پیدا ہونے والی قلت کو دور کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

اس کے نتیجے میں پاکستان سرکاری ایل این جی سپلائی چین کے اخراجات میں روزانہ کی بنیاد پر 45 ہزار ڈالر سے زائد کی ممکنہ بچت کر سکتا ہے۔ اس سیکٹر میں نجی شعبہ تھرڈ پارٹی ایکسز فریم ورک (ٹی پی اے ) کے تحت سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔

اگر اس شعبے کو ٹی پی اے کے تحت کھول دیا جاتا ہے تو یہ اونشور ایل این جی اثاثہ پاکستانی گیس مارکیٹ کے ارتقاء کی طرف اہم قدم ہو گا۔ اسی سلسلے میں اینگرو اور رائل ووپاک پہلے ہی ایک مشترکہ منصوبے کا اعلان کر چکے ہیں جس کو اگلے 12 سے 14 ماہ میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔

اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نیدرلینڈز کی کمپنی رائل ووپاک اور اینگرو کارپوریشن کے مشترکہ منصوبے اینگرو ایلنجی لمیٹڈ (ای ای ٹی ایل) کے تحت قائم کئے جانے والے پاکستان کے پہلے ایل این جی ٹرمینل نے ملک میں توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اپنے پانچ سالہ آپریشنز کے دوران ایل ین جی کی صنعت کیلئے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔

مارچ 2015ء میں اپنے آپریشنز کے آغاز کے بعد سے ای ای ٹی ایل نے ایل این جی سے لدے ہوئے 322 کارگو ہینڈل کر کے 20 ملین ٹن ایل این جی کی منتقلی کو یقینی بنایا ہے جو کسی بھی فلوٹنگ ٹرمینل کے ذریعے ہینڈل کیا جانے والا ایل این جی کا سب سے زیادہ حجم ہے۔

ٹرمینل نے قدرتی گیس کی ایک ہزار ارب مکعب فٹ (بی سی ایف) کی ترسیل کرکے ایک اور سنگِ میل بھی حاصل کر لیا ہے جو تقریباََ 175 ملین میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے درکار توانائی کے برابر ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here