اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ سال 2021ء پاکستان کے صحت کے شعبے میں ’میڈ اِن پاکستان‘ آلات اور مشینوں کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جو اپنی سرنج تک نہیں بناتا تھا رواں سال انتہائی جدید طبی مشینری بنانے والے ملکوں میں شامل ہو جائے گا، دنیا کے دو بڑے برانڈز پاکستان میں اپنی فیکٹری لگانے کو تیار ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جنوری کو قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) وال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ صحت کے شعبے میں پاکستان خود کفیل ہو رہا ہے، ہم پہلے تھرمامیٹر نہیں بناتے تھے، آج وینٹی لیٹرز بنا رہے ہیں، پاکستان چار سے چھ ماہ میں ایکسرے اور ڈائیلائسز مشینیں تیار کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان میں تیار کردہ وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ این ڈی ایم اے کے حوالے
فواد چوہدری سیالکوٹ کو گوادر جیسا درجہ دینے کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں؟
خواہش ہے ہوآوے چین کے بعد پاکستان میں اپنا مرکز قائم کرے: فواد چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ ملکی ٹرانسپورٹ کی بجلی پر منتقلی کی غرض سے فور وہیلرز الیکٹرک وہیکلز پالیسی لا رہے ہیں جبکہ برقی گاڑیوں کی مرمت کے حوالے سے لوگوں کو تربیت دیں گے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز ہی ٹویٹر پر فواد چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ ‘ای سپورٹس’ کو باقاعدہ سرکاری کھیل کا درجہ دینے کیلئے پاکستان سپورٹس بورڈ اور پاکستان سائنس فائونڈیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا ای سپورٹس، ویڈیو گیمز بنانے میں دلچسپی رکھنے والے نوجوان تیار ہو جائیں کیونکہ مستقبل میں ان کیلئے بہترین مواقع دستیاب ہوں گے۔