نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں ای بڈنگ، ای بلنگ اور جی آئی ایس میپنگ کا افتتاح

سڑکوں کے ٹھیکوں کی ای بڈنگ اور ای بلنگ سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا، ایف بی آر کو جولائی تک مکمل ڈیجیٹلائز کر دیا جائیگا، دیگر وزارتوں اور اداروں کو ڈیجیٹل پر منتقلی کیلئے موسم گرما تک ڈیڈلائن دی ہے: وزیراعظم عمران خان

628

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام وزارتوں کو ای گورننس پر منتقلی کیلئے آئندہ موسم گرما تک کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے، ایف بی آر کے نظام کو جولائی تک مکمل ڈیجیٹلائز کر دیا جائے گا۔

گزشتہ روز نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے تحت ای بڈنگ، ای بلنگ اور جی آئی ایس میپنگ کے آغاز کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کہا کہ ملک ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جا رہا ہے اور یہی نیا پاکستان ہے، دنیا کا مستقبل ڈیجیٹلائزیشن ہے، اس سے شفافیت آئے گی، جی آئی ایس سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹرنگ ہو سکے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ای بڈنگ اور ای بلنگ سے ٹھیکوں میں کرپشن کا خاتمہ ہو گا، جس طرح طے شدہ طریقہ کار کے تحت ٹھیکے دیئے جاتے تھے اس سے ناصرف ملک کا نقصان ہوتا تھا بلکہ سڑکیں بھی غیرمعیاری بنتی تھیں، کمیشن لیا جاتا تھا، اب اس نظام سے جتنی شفافیت آئے گی اتنی ہی کرپشن کم ہو گی۔

عمران خان نے کہا کہ جہاں بھی انسانی کردار کم ہو گا وہاں پر رشوت کے مواقع بھی کم ہوں گے، ہمارے موجودہ سسٹم میں رشوت جڑوں تک دھنس گئی ہے، ڈیجیٹلائزیشن کا اقدام اسے شکست دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 20 سال پہلے شوکت خانم ہسپتال کو کاغذ سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا، دوائیوں کی خرید و فروخت آن لائن تھی، اس کیلئے ہم نے سافٹ ویئر بنایا، اس سے کرپشن ختم ہوئی اور پیسہ بنانا ناممکن ہو گیا، دنیا میں 20 سال قبل یہ نظام آ چکے ہیں تاہم افسوس ہے کہ پاکستان 2021ء میں اس جانب جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پرانے نظام سے ناجائز فائدہ اٹھانے والے تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، سٹیٹس کو بدلنا ہی تبدیلی ہے۔ خودکار نظام سے دنیا نے فائدہ اٹھایا، کرپشن کے نظام کی وجہ سے ہمارے ملک اور دیگر اداروں میں یہ نظام نہیں آ سکا۔

یہ بھی پڑھیے:

ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے ’راست‘ نظام کا اجراء

چھ ماہ میں پاکستان ایکسرے اور ڈائیلائسز مشینیں تیار کریگا: فواد چوہدری

ڈیجیٹل پاکستان: ایف بی آر کو 76 فیصد ٹیکسز، ڈیوٹیز آن لائن موصول

پنجاب بھر کی زرعی منڈیوں کی ڈیجیٹلائزیشن، جیو فینسنگ کا فیصلہ

ایس ای سی پی: سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے اکائونٹ کھولنے کا ڈیجیٹل طریقہ متعارف

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ شوکت خانم میں ایک ادارے نے کچھ مریضوں کے علاج کیلئے مالی معاونت کی تو سرکاری ادارے نے ان کے چیک کلیئر کرنے پر کمیشن طلب کیا، یہ ہماری بدقسمتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو ملک رشوت کا نظام قبول کر لے وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا، ہر کسی کو علم ہے کہ رشوت عام ہے۔ جو قوم اپنی حالت خود نہیں بدلتی اس کی حالت ﷲ بھی نہیں بدلتا، یہ ممکن نہیں کہ عمران خان سوئچ آن کرکے تبدیلی لے آئے، دنیا میں عزت خود دار قوم کو ملتی ہے، ملائیشیا اور انڈونیشیا کو مسلمانوں نے فتح نہیں کیا بلکہ مسلمان تاجروں کے کردار اور ایمانداری سے متاثر ہو کر یہ لوگ مسلمان ہوئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے براڈ شیٹ سے کہا ہے کہ وہ ہمارے ملک میں موجود بدعنوان لوگوں کی تحقیقات کرے، ان کے سربراہ کا انٹرویو سنا جس میں انہوں نے بتایا کہ کیسے پاکستان سے پیسہ چوری کرکے باہر لے جایا گیا، وزیراعظم اور وزراء یہ کام کر رہے تھے، جب اعلیٰ سطح پر کرپشن ہو تو سارا نظام کرپٹ ہو جاتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سب سے زیادہ کرپشن شاہراہوں کی تعمیر میں ہوتی ہے، اگر یہاں تبدیلی آئے گی تو دوسرے ادارے بھی بدلیں گے۔ ایف بی آر کو جولائی تک مکمل ڈیجیٹلائزیشن کی ڈیڈ لائن دی ہے، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے ٹیکس محصولات بڑھیں گے، زائد پیسہ آئے گا تو صحت و تعلیم پر صرف کر سکیں گے، اصل سرمایہ کاری انسانوں پر خرچ کرنا ہے، ایسے ہی فلاحی ریاست بنے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ دیگر وزارتوں پر بھی دبائوبڑھائیں گے تاکہ وہ ای گورننس کی طرف آئیں، تمام وزارتوں اور اداروں کو آنے والی گرمیوں تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here