اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام اور سٹیٹ بینک کے منصوبے ’’راست‘‘ کا افتتاح کر دیا۔
’’راست‘‘ ڈیجٹیلائزیشن اور ملک میں مالی شمولیت بڑھانے کے اسٹیٹ بینک کے وسیع تر سٹرٹیجک ایجنڈا کے ایک سنگِ میل کی تکمیل ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق افتتاحی تقریب سوموار کو منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم عمران خان تھے جبکہ تقریب میں وفاقی وزراء اور سیکرٹریز، کار انداز کی سی ای او، بینکوں اور ٹیلی کام کمپنوں سربراہان سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کے نمائندے موجود تھے۔
تقریب کی میزبانی بینک دولت پاکستان نے کی،’’راست‘‘ سٹیٹ بینک آف پاکستان کا اقدام ہے جس کے تحت اس نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور کار انداز پاکستان کے اشتراک سے پاکستان کا فوری ادائیگی کا پہلا نظام تیار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پشاور، جعلی آن لائن انویسٹمنٹ کمپنی نے 5.6 ارب روپے ہتھیا لیے
ایپل نے 46 ہزار ایپلی کیشنز آن لائن سٹور سے ہٹا دیں
ڈیجیٹل پاکستان: ایف بی آر کو 76 فیصد ٹیکسز، ڈیوٹیز آن لائن موصول
تقریب کے آغاز میں گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے ’’راست‘‘ نظام کے بارے میں شرکاء کو بتایا کہ مرکزی بینک بینکاری اور ادائیگیوں کیلئے ٹیکنالوجی کی اختراعات کی حوصلہ افزائی طویل عرصے سے کرتا رہا ہے، سٹیٹ آف دی آرٹ تیز تر ادائیگی کا نظام پاکستان کے عوام کو سستی اور عالمی رسائی فراہم کرے گی، خاص طور پر ان لوگوں کو جو مالی لحاظ سے الگ تھلگ اور مراعات سے محروم ہیں جیسا کہ خواتین۔
ڈاکٹر باقر نے بتایا کہ تیز تر ادائیگی کے نظام سے خاص طور پر چھوٹے کاروباری اداروں اور افراد کو سہولت دینے سے معاشی نمو کے پھیلاؤ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے سسٹم کے مرحلہ وار آغاز کے حوالے سے بتایا کہ ابتداء میں بڑی تعداد میں ادائیگی کا ماڈیول ہو گا، اس میں ڈیوڈنڈ کی ادائیگیوں، تنخواہوں، پنشن اور سرکاری محکموں کی دیگر ادائیگیوں کی ڈیجٹلائزیشن شامل ہو گی۔
اگلے مرحلوں میں ’’راست ‘‘ بہت چھوٹے اور چھوٹے کاروباری مالکان یا دکانداروں کی ادائیگیوں کو ڈیجٹیلائز بنائے گا جس کے ذریعے یہ لوگ سپلائرز کو بروقت ادائیگی کر سکیں گے اور ادائیگی کی دیگر فوری ذمہ داریوں کو پورا کر سکیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے ’راست‘ نظام کا اجراء ڈیجیٹل پاکستان وژن کی جانب اہم قدم ہے، اس سے غربت کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی اور ادائیگیوں کو محفوظ اور موثر بنایا جا سکے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں سب سے کم ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے، 22 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 20 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں اور ان میں سے بھی 70 فیصد ٹیکس صرف تین ہزار افراد دیتے ہیں، کم ٹیکس آمدن کے باعث ملکی تعمیروترقی پر زیادہ خرچ نہیں کر سکتے۔
عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے غربت پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں،غربت کا سب سے زیادہ اثر خواتین پر پڑتا ہے، اس لئے احساس پروگرام کا مقصد بھی خواتین کو اقتصادی ترقی میں شامل کرنا ہے اور ان کے لئے معاش کے ذرائع پیدا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بنک کی کوششوں سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جبکہ ریکارڈ ترسیلات زر آنے سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے سے روپے کی قدر پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں ہو تو روپے پر دباؤ بڑھتا ہے اور تیل اور دیگر ضروریات زندگی مہنگی ہو جاتی ہیں۔
وزیراعظم نے پاکستانی خواتین کیلئے اقدامات پر ملکہ میکسیمہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو پروگرام میں تعاون پر بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شکر گزار ہیں، راست نظام کے اجراء پر وزیراعظم نے سٹیٹ بنک کو بھی مبارک باد پیش کی۔