وزیراعظم کا ناجائز منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم

812

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے عناصر غریب دشمن ہیں جو کسی رعایت کے مستحق نہیں، اشیائے ضروریہ کی مناسب قیمت پر فراہمی اور وافر مقدار میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

جمعہ کو چینی کی قیمتوں اور دستیابی کے حوالے سے جائزہ اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزراء عبدالحفیظ شیخ، حماد اظہر، اسد عمر، رزاق دائود، ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر وقار مسعود اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کو صوبہ پنجاب میں گنے کی فصل، کرشنگ اور چینی کے موجودہ سٹاک کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ چینی کی وافر دستیابی اور قیمتوں کی نگرانی کے حوالے سے تمام ڈویژنل کمشنر اور اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کا روزانہ کی بنیاد پر ویڈیو لنک اجلاس منعقد کیا جاتا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گنے کے اصل سے کم وزن تولنے میں ملوث افراد اور منافع خور بیوپاریوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے جس میں کل 79 افراد زیر حراست ہیں اور 190 ایف آئی آرز کاٹی جا چکی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور وافر مقدار میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت اقدامات لینے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے عناصر غریب دشمن ہیں جو کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

قیمتوں کی نگرانی کا ڈیجیٹل نظام

علاوہ ازیں ادارہ برائے شماریات (پی بی ایس) کی طرف سے مہنگائی کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سازی کے نظام اور کورونا وبا کے سماجی اور معاشی اثرات پر بریفنگ کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈیجیٹل نظام سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی جانچنے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر ممبر ادارہ شماریات نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ مہنگائی کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومتی فیصلہ سازی کے لئے ڈیجیٹل نظام مرتب کیا گیا ہے، اس نظام کے تحت شماریات بیورو اشیائے ضروریہ کا ڈیٹا ملک بھر کے اضلاع سے حاصل کرتا ہے اور اس کا تقابلی جائزہ مرتب کرتا ہے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ یہ نظام وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت بنایا گیا ہے جس کی بدولت بروقت فیصلہ سازی ممکن ہو سکے۔ اس نظام سے قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی، وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو بروقت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے اعداد وشمارمیسر آئیں گے جس سے بروقت فیصلہ سازی ممکن ہوسکے گی۔

وزیر اعظم کو کورونا وبا کے سماجی اور معاشی اثرات کے حوالے سے کئے گئے سروے پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس سروے میں روزگار، آمدن، ترسیلات، خوراک، صحت اور کورونا سے نمٹنے کے لئے اقدامات کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔

سروے کے مطابق کورونا وبا کے آغاز میں زیادہ گھرانے معاشی طور پر متاثر ہوئے تاہم حکومت کے بروقت اقدامات اور سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی سے یہ شرح جولائی 2020ء سے کمی کی طرف گئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے کورونا وبا کے دوران مسلسل توجہ غریب اور مزدور طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز رکھی۔وزیراعظم نے کہاکہ عالمی معیشت کورونا وبا سے متاثر ہوئی تاہم بروقت اقدامات سے پاکستان اس مشکل صورت حال سے نبردآزما ہوا اور پوری دنیا نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here