اسلام آباد: پاکستان میں اٹلی کے سفیر اندریاس فیراریز نے کہا ہے کہ اٹلی ٹیکسٹائل کی صنعت کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعہ جدید بنانے سے پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے نئے دور کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اٹلی کے سفیر نے کہا کہ ماحول دوست معیشت، ٹیکسٹائل کی صنعت کیلئے ٹیکنالوجی کی منتقلی، زراعت پر مبنی صنعت، تعمیرات، صحت اور تعلیم ایسے شعبہ جات ہیں جہاں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی ماحول دوست معیشت کے شعبہ میں اٹلی پاکستان کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ، وسائل کی بچت اور انتظام و انصرام، پانی کے تحفظ اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے شعبہ جات میں بھی تعاون کرنا چاہتا ہے۔
ایک سوال پر سفیر نے کہا کہ فیصل آباد کی نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں اٹلی پاکستان ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی سینٹر قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد ٹیکسٹائل کی مقامی صنعت کو جدید بنانا ہے، اس سینٹر میں اٹلی کی ٹیکسٹائل کی صنعت میں استعمال ہونے والی مشینری رکھی گئی ہے، سینٹرکے قیام میں اٹلی کی حکومت نے مالی معاونت فراہم کی ہے۔
اطالوی سفیر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت اور معیشت کے شعبوں میں رابطے بڑھانے کیلئے نیا اقتصادی مشن تعینات کیا جا رہا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ معیشت کے مختلف شعبوں میں تجارت بڑھانے کی وسیع استعداد موجود ہے۔ نیا مشن کراچی اور اسلام آباد میں قائم ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو آئندہ تین برسوں میں پانچ ارب ڈالر سالانہ تک بڑھانے کی استعداد موجود ہے، اس وقت دونوں ممالک کے درمیان سالانہ دوطرفہ تجارت کا حجم محض 1.7 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
مالی سال 2020ء میں اٹلی کو پاکستانی برآمدات کا حجم 731 ملین ڈالر رہا ہے، پاکستان زیادہ تر ٹیکسٹائل، لیدر، چاول، ایتھانول، کپڑا، کاٹن، سیریل، بیوریجز اور جوتے برآمد کر رہا ہے، گزشتہ مالی سال میں پاکستان نے اٹلی سے 521 ملین ڈالر کی درآمدات کیں جن میں جہاز، کشتیاں، مشینری، فارما مصنوعات، سپیس کرافٹ، الیکٹرانک آلات، نامیاتی مرکبات، آئرن و سٹیل سرفہرست ہے۔
اس وقت اٹلی ٹیکسٹائل، لیدر اور ماربل کے شعبوں میں پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے، ڈیری اینڈ لائیو سٹاک، زیتون، پلاسٹک، پراسیسڈ فوڈ اور تعمیرات ایسے شعبہ جات ہیں جہاں اٹلی پاکستان کو تکنیکی معاونت فراہم کر سکتا ہے۔
اطالوی سفیر نے کہا کہ پاک اٹلی مشترکہ اقتصادی کمیشن دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی معاہدوں کا فورم ہے جس کا اجلاس جاری سال کی آخری سہ ماہی میں روم میں متوقع ہے۔ یورپی یونین کے ممالک میں پاکستان کے ساتھ تجارت میں اٹلی کا حصہ دس فیصد ہے اس کے علاوہ اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی ملک کو ترسیلات زر فراہم کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔