اسلام آباد: پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری پر منافع کی مد میں رقوم کی بیرون ممالک منتقلی میں جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 11.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق جولائی سے نومبر 2020ء تک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے غیرملکی سرمایہ کاروں نے منافع کی مد میں 74 کروڑ 81 لاکھ ڈالر اپنے ممالک منتقل کر لئے، یہ شرح گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 11.6 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں نے منافع کی مد میں 67 کروڑ ایک لاکھ ڈالرمنتقل کئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستانی کمپنی انٹرلوپ بنگلہ دیش سے سرمایہ کاری کیوں نکال رہی ہے؟
لاہور کے راوی اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ میں آٹھ ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری متوقع
’پاکستان چینی کمپنیوں سمیت غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پراُمید‘
پاکستان پہلی بار سب سے زیادہ سرمایہ کاری حاصل کرنے والے پانچ ممالک میں شامل
ایس بی پی کے مطابق جاری مالی سال میں پاکستان میں سرمایہ کرنے والے برطانوی سرمایہ کاروں نے سب سے زیادہ 29 کروڑ 65 لاکھ ڈالر منافع کی مد میں منتقل کئے۔
اسی طرح امریکی سرمایہ کاروں نے 11 کروڑ 51 لاکھ ڈالر اور مالٹا کے سرمای کاروں نے 9 کروڑ 17 لاکھ ڈالر منافع کی منافع کی مد میں اپنے ممالک منتقل کیے۔
نومبر 2020ء میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے منافع کی مد میں چھ کروڑ 94 لاکھ ڈالرمنقتل کئے۔
نومبر میں توانائی اور ٹیلی کام کے شعبوں میں کام کرنے والی غیرملکی فرمز نے فنڈز اپنی پیرنٹ کمپنیوں کو منتقل کیے، پاکستان میں کام کرنے والی جن بیرونی کمپنیوں فنڈز اپنی پیرنٹ کمپنیوں کو منتقل کیے ہیں ان میں سرفہرست برطانیہ، چین اور ناروے کی کمپنیاں ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق توانائی کے شعبے سے 8 کروڑ 32 لاکھ ڈالر جبکہ ٹیلی کام سیکٹر سے 2 کروڑ 37 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی گئی جبکہ چینی کمپنیوں نے نومبر میں 7 کروڑ 84 لاکھ ڈالر اور ناروے کی کمپنیوں نے 5 کروڑ 58 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری واپس نکال لی۔
دوسری جانب مالی سال 2020-21ء کے پہلے پانچ ماہ جولائی سے لے کر نومبر تک پاکستان میں مجموعی طور پر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 17 فیصد کمی ہوئی۔
جولائی سے نومبر 2020ء تک غیرملکی سرمایہ کاروں نے ایف ڈی آئی کی مد میں پاکستان میں 71 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 86 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ایف ڈی آئی کی مد میں پاکستان آئے تھے۔