2023ء تک 50 ہزار ہیکٹر پر زیتون کاشت کرنے کا منصوبہ

جاری سیزن میں زیتون کی قومی پیداوار 11 ہزار ٹن سے زائد رہنے کا امکان، مزید 23 لاکھ پودے لگانے کا فیصلہ

1206

اسلام آباد: پاکستان میں زیتون کی تجارتی بنیادوں پر کاشت کے منصوبہ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد طارق نے کہا ہے کہ زیتون کی شجرکاری سال میں دو مرتبہ بہار اور خزاں کے موسم میں کی جاتی ہے، شجرکاری کی جاری مہم کے دوران مختلف علاقوں میں زیتون کے 23 لاکھ نئے پودے لگائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ماہرین نے ملک کے مختلف علاقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں پر زیتون کی کاروباری بنیادوں پر کاشت کی جا سکتی ہے۔ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں زیتون کے پودوں کی دس نرسریاں قائم کی گئی ہیں اور موسم خزاں کی حالیہ شجر کاری مہم کے دوران ان نرسریوں سے دس لاکھ پودے خریدے جائیں گے جو فیڈرل سیڈ رجسٹریشن اینڈ سرٹیفیکیشن اتھارٹی سے باقاعدہ منظور شدہ ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: 

پانچ  ماہ میں پام آئل 29.40 فیصد، سویا بین آئل کی درآمد میں 21.76 فیصد اضافہ

ملک میں زیتون کی پیداوار کا خاموش انقلاب، عالمی مارکیٹ میں انٹری کی تیاریاں

خیبر پختونخوا میں زیتون کاشت کرکے پاکستان خوردنی تیل کی درآمد پر اٹھنے والے اخراجات کم کر سکتا ہے

ڈاکٹر طارق نے سرکاری خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں زیتون کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، توقع ہے کہ جاری سیزن میں زیتون کی قومی پیداوار 11 ہزار ٹن سے تجاوز کر جائے، پیداوار میں اضافے سے زیتون کے تیل کی پیداوار بھی بڑھے گی جس سے مقامی ضروریات کی تکمیل کے ساتھ درآمدی بل کم ہو گا اور قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے مختلف علاقوں میں 27 ہزار ہیکٹر رقبہ پر زیتون کاشت کیا گیا ہے تاہم زیر کاشت رقبہ کو 70 ہزار ہیکٹر سے بڑھایا جائے گا۔ بارانی علاقوں میں قیمتی پھل کی کاشت کے فروغ سے دہی معیشت کی ترقی ہو گی اور کاشت کاروں کی آمدن کیلئے وسائل بھی بڑھ جائیں گے۔ گزشتہ سال کاشت کاروں کو زیتون کی شجرکاری کیلئے پانچ لاکھ 50 ہزار پودے فراہم کئے گئے تھے ۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد طارق نے بتایا کہ حکومت 2023ء تک مزید 50 ہزار ہیکٹر رقبہ پر زیتون کاشت کرے گی۔ زیتون کی کاشت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ان علاقوں میں پراسیسنگ پلانٹس لگانے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے، پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں نے پہلے ہی مختلف علاقوں میں تین پلانٹس قائم کر دیئے ہیں جبکہ نجی شعبہ اس حوالہ سے سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں زیتون کی کاشت اور پیداوار میں اضافہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس حوالہ سے حال ہی میں خضدار میں دو روزہ عالمی کانفرنس کا انقعاد کیا گیا جس میں یونان، اٹلی اور سپین کے ماہرین نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جبکہ کانفرنس میں ملکی ماہرین بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here