اسلام آباد: چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ سے 2020ء کے دوران روزگار حاصل کرنے والوں کی آمدن میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔
سرمایہ کاری بورڈ کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تعمیر سے پاکستانیوں کے لیے براہ راست 75 ہزار ملازمتیں پیدا ہوئیں جس سے ہر شخص کی آمدنی میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ نے سرمایہ کاری بورڈ کے حکام کے سے بتایا کہ ایک سو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) نے سی پیک کی تعمیر میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں ملازمتیں فراہم کیں۔
یہ بھی پڑھیے:
سی پیک کے تحت کراس بارڈر آپٹک فائبر کے دوسرے مرحلے کی منظوری
قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے سی پیک اتھارٹی (ترمیمی) بل 2020ء منظور کر لیا
حکام کے مطابق صرف سکھر ملتان موٹروے سے 29 ہزار مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا گیا، اس کی تعمیر کے دوران بڑی تعداد میں پاکستانی تکنیکی ماہرین کو تربیت بھی دی گئی، خاص طور پر زیادہ سے زیادہ خواتین کو ملازمت مل رہی ہے۔
اسی طرح تھربلاک دوئم منصوبے میں 126 مقامی خواتین کو ٹرک ڈرائیونگ کی تربیت کے بعد ملازمت فراہم کی گئی۔ پورٹ قاسم پاور پلانٹ کی تعمیر کے دوران چار ہزار مقامی افراد کو ملازمت کے مواقع ملے اور آپریشنل مرحلے میں ایک ہزار 270 افراد کو روزگار ملا جبکہ 150 انجینئروں کو تکنیکی تربیت کے لیے چین بھیجا گیا۔
واضح رہے کہ سی پیک مشترکہ ورکنگ گروپ کے دوسرا اجلاس کے موقع پر چین اور پاکستان نے سی پیک کے مثبت کردار کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کو دوہریا ہے۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک نے باہمی مشاورت کے ذریعے سی پیک منصوبوں میں تیسرے فریق کی شرکت کا خیرمقدم کرنے کا اعلان کیا ہے۔